لاہور ہائیکورٹ نے لاہور میں سموگ ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دے دیا، چیف سیکریٹری پنجاب کو سموگ ایمرجنسی کے لیے آج شام یا کل تک اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔عدالت کی جانب سے سموگ کی روک تھام کےاقدامات کوحتمی شکل دے کرفوری ٹیمیں تشکیل دیے جانے کا حکم دیا گیا ہے، لاہور ہائیکورٹ کے حکم میں کہا گیا ہے کہ سموگ کے باعث بننے والی فیکٹریاں اور کارخانے فوری بند کردئیےجائیں، ٹیموں کی نقل وحرکت کےلیے گاڑیاں فراہم کی جائیں، اگر ایسا نہ ہوا توچیف سیکریٹری آفس کی گاڑیاں بھجوائی جائیں گی، عدالت نے ائیر کوالٹی جانچنے کے آلات دو ہفتے میں خریدنے کے احکامات جاری کردئیے۔لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ آلات کی خریداری کے لیے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ہفتے میں فنڈز جاری کرے، عدالت کو کسی عالمی ادارے سے سروکار نہیں، آلات کی خریداری کےفنڈز تنخواہیں یا کوئی بھی منصوبہ روک کر ادا کیے جائیں، فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔عدالت کا کہنا ہے کہ فصلوں کی باقیات جلانے سے روکنے کےذمہ دار افسروں کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، ایک ہفتے سے لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا ہے، ورلڈ بینک اور غیر ملکی ادارے فنڈز دینے کو تیار مگر یہاں کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی، ڈالروں کے پیچھے اس لیے بھاگتے ہیں کیوں کہ وہ کسی نہ کسی کی جیب میں جاتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.