نجی میڈیا سے گفتگو کے دوران خوشدل کے ساتھ پیش آئے واقعے پر شاہد آفریدی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جب کھلاڑی پرفارمنس دے تو یہی شائقین اسے سر پر بھی بٹھالیتے ہیں، مداح آپ کی پہچان ہوتے ہیں ہر کھلاڑی پر مشکل وقت آتا ہے جس دوران اس پر تنقید کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرفارمنس تو دینی پڑے گی کیوں کہ اگر آپ مین پلیئرز کے طور پر کھیل رہے ہیں تو شائقین امید لگائے بیٹھے ہیں کہ مڈل آرڈر بیٹسمین نیچے آکر چھکے چوکے لگائیں گے اور پھر آپ لگاتار 4 سے 5 میچز میں پرفارم نہیں کررہے تو ظاہر سی بات ہے تنقید تو ہوگی۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ ہی یہی ہے کہ تنقید میں پرفارم کرنا اور یہی بات اہم ہے کہ جو بتاتی ہے کہ ایک کھلاڑی اندرونی طور پر کتنا دلیر ہے۔
کھلاڑیوں پر ہونے والی تنقید سے مورال گرنے والی بات پر سابق کپتان نے کہا کہ اچھے کپڑے پہننے سے اچھا لگا جاسکتا ہے لیکن اصل چیز ایک کھلاڑی کی پرفارمنس ہے، ایک کھلاڑی کے لیے سب کچھ تیار ہونا بال بنانا نہیں بلکہ پرفارمنس دینا ہے جو کھلاڑی کو خوبصورت بناتی ہے، انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک کھلاڑی کو پریشر کے ساتھ کھیلنا ہوتا ہے کیوں کہ یہ دلیری کی کرکٹ ہے، اگر آپ نے منہ بند کرنے ہیں تو پرفارمنس دینی ہوگی کیوں کہ اگر کسی کو کھلاڑی کو اتنا کھلا چانس ہر میچ میں ملے تو اسے لازمی پرفارم کرنا پڑے گا۔
تبصرے بند ہیں.