میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا وفاقی وزیر داخلہ اسلام آباد کے لیے سکیورٹی مانگ رہے ہیں، اسلام آباد میں کون سے دہشتگرد آرہے ہیں جس کے لیے سکیورٹی طلب کی جا رہی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ہماری سکیورٹی ہمارے صوبے کے لیے ہے، وفاق کو نہیں دیں گے، خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں، سکیورٹی کی زیادہ ضرورت یہاں ہے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ صوبے کی سکیورٹی ہم خود کر رہے ہیں، وفاق نے کوئی مدد نہیں کی، پاک افغان سرحد پر مسائل کو دیکھنا وفاق کا کام ہے وہ بھی ہم کر رہے ہیں، رانا ثنااللہ نے شہبازشریف کے ساتھ مل کر ماڈل ٹاؤن میں جو کیا وہ یہ دہرانا چاہتے ہیں، دھمکیاں دی جا رہی ہیں، راناثنااللہ آپ سیاسی ورکر ہیں یا کسی گینگ کے سربراہ ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ جمہوری احتجاج کو روکنے سے اس کے نتائج انتہائی خطر ناک ہوں گے، آپ کی حکومت صرف27کلو میٹر پر محیط ہے، پنجاب، کشمیر اور خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت ہے، آپ یہ نہ سوچیں کہ ہم پر چڑھائی کریں گے، اسلام آباد کے چاروں طرف سے ہماری حکومت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں عدلیہ سے بڑی توقعات ہیں، وزیر داخلہ سیاسی لوگوں کو جس طرح دھمکیاں دے رہے ہیں عدلیہ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، یہ سکیورٹی مانگ رہے ہیں ہم ان کو ایک بندہ بھی نہیں دیں گے۔
یاد رہے کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے چند روز قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے لیے صوبوں سے پولیس مانگی ہے، اگر صوبوں نے پولیس فراہم نہ کی تو ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔
تبصرے بند ہیں.