چودھری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے اور ق لیگ کے انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف کیس، چودھری پرویزالہی کے وکیل نے الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیارچیلنج کردیا۔تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے چوہدری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے اور ق لیگ کے انٹرا پارٹی انتخابات کیخلاف درخواست پرسماعت کی۔پرویزالہیٰ کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کیس سننے کا اختیارہی نہیں ہے، الیکشن کمیشن کا آرڈرعدالت میں چیلنج کیا ہوا ہے، کیس سننے سے پہلے الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیاردیکھ لیا جائے، ممبرالیکشن کمیشن نے کہا کہ بغیر درخواست دئیے آپ کسی بھی بات پردلائل دینا چاہتے ہیں ایسے تونہیں ہوتا۔چودھری پرویزالہیٰ کے وکیل نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیارکوچیلنج کرنے کی درخواست جمع کرا دی۔چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ پہلے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کیخلاف درخواست پرسماعت ہوگی، الیکشن کمیشن نے پرویزالہیٰ کے وکیل کودرخواست کی کاپی دوسرے فریق کودینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 18 اگست تک ملتوی کردی۔دوسری جانب چودھری شافع حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری شجاعت آئینی طور پر ق لیگ کے صدر ہیں۔سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ الیکشن کمیشن نےغیرقانونی طور پر انٹرا پارٹی انتخابات سے روکا ہے، جنرل باڈی فیصلہ کرے گی کہ پارٹی کا صدرکون ہوگا۔
تبصرے بند ہیں.