لاہور : سندھ کے بعد پنجاب میں بھی بجلی بچت پلان پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق حکومت نے تاجر تنظیموں اور چیمبرز سے مشاورت مکمل کرلی ہے، اگلے ہفتے سے پنجاب میں بجلی بچت پلان پر عمل کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پنجاب میں پہلے مرحلے میں رات 9 بجے مارکیٹیں بند کرنے کی یہ پابندی 2 ماہ کے لیے لگائی جائے گی، جولائی اور اگست کے بعد مزید فیصلہ ہو گا، ریسٹورینٹس بھی جلد بند کرنے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔صدر لاہور چیمبر نعمان کبیر نے کہا ہے کہ قومی مفاد کے فیصلوں پر ساتھ ہیں، بچت پلان پر عمل سے بجلی اور پیٹرول کی بچت ہوگی، اس وقت پٹرول اور بجلی بچانا قومی فریضہ ہے، عوام کم سے کم بجلی استعمال کریں۔دوسری جانب مارکیٹس بند کرنے کی بال سی ایم کی کورٹ میں ڈال دی گئی ہے، رات 9 کے بعد کون کون سی مارکیٹس بند کی جا سکتی ہیں وزیر اعلیٰ کو رپورٹ پیش کر دی گئی۔صوبائی دارالحکومت میں 63 کمرشل مارکیٹس بند کرنے کی فہرست بنائی گئی ہے، کمرشل مارکیٹس میں رات 9 کے بعد کتنی بجلی استعمال ہو رہی رپورٹ پیش کر دی گئی، لاہور میں رات 9 بجے کے بعد کمرشل فیڈرز پر 361 میگا واٹ استعمال ہو رہے ہیں۔ذرائع لیسکو کی جانب سے پیک آورز میں کمرشل فیڈرز بند کرنے کی بات چل رہی ہے، وفاق کے بعد لاہور سمیت پنجاب بھر میں کمرشل فیڈرز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لاہور میں رات 9 بجے کے بعد مجموعی طور پر 63 مارکیٹس کو بند کیا جائے گا۔بند ہونے والی مارکیٹس میں ماڈل ٹاؤن لنک روڈ، میٹرو کیش اینڈ کیری، صدیق ٹریڈ سنٹر، سٹی ٹاور گلبرگ ،کلمہ ٹاور گلبرگ،،پیس مال گلبرگ اور پارک لین بند ہو گی جبکہ فورٹریس سٹیڈیم، لبرٹی مارکیٹ، حفیظ سنٹر، گلشن راوی، انار کلی بھی فہرست میں شامل ہیں۔ایم ایم مالم روڈ،جوہر ٹاؤن، شادمان، کریم مارکیٹ سمیت دیگر مارکیٹس میں بجلی بند ہو گی۔
تبصرے بند ہیں.