ڈر ہے، کہیں بیٹی کو مار نہ دیا جائے: والدہ دُعا زہرا

کراچی سے لاہور جا کر ظہیر احمد نامی لڑکے سے پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کی والدہ نے کہا ہے کہ اُنہیں ڈر ہے، کہیں اُن کی بیٹی کو مار نہ دیا جائے۔دُعا زہرا کی والدہ اور والد بیٹی کی شادی کو تاحال دباؤ اور مافیا کے ملوث ہونے کے نتیجے میں ایک جھوٹ قرار دے رہے ہیں۔اب دُعا زہرا کی والدہ کے نئے انٹرویو کا ایک ویڈیو کلپ وائرل ہورہا ہے جس میں اُنہوں نے کہا کہ ’ہم یہ سوچ رہے ہیں کہ کہیں ہماری بیٹی کو مار نہ دیا جائے یا پھر بیچ نہ دیا جائے‘۔اُنہوں نے کہا کہ ’ہم اپنی بچی کے لیے تڑپ رہے ہیں، میں دو، دو دن تک کھانا نہیں کھاتی، میرے حلق سے کھانا نیچے نہیں جاتا‘۔دُعا زہرا کی والدہ نے کہا کہ ’کھانا دیکھ کر اُلٹی آتی ہے اور تکلیف ہوتی ہے کہ میری بیٹی کِن ہاتھوں میں ہے‘۔اُن کا کہنا تھا کہ ’وہ یہ سب اپنی بچی کی حفاظت کے لیے کر رہے ہیں، بچی غلط ہاتھوں میں ہے‘۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ’میری بیٹی بہت سادہ ہے، وہ کپڑے تک مجھ سے پوچھ کر پہنتی تھی‘۔

تبصرے بند ہیں.