جوہری ممالک نے گزشتہ برس ہتھیاروں پرکتنے ارب خرچ کئے اور کونساملک آگے ہے؟

جنیوا©:جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے سرگرم بین الاقوامی گروپ آئی سی اے این نے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کو اپ گریڈ کرنے کی دوڑ میں سب سے زیادہ اخراجات کرنے والا ملک امریکا ہے، جس نے مجموعی اخراجات کا نصف سے زیادہ خرچ کیا۔اس کے بعد چین، روس، برطانیہ اور فرانس کے اخراجات ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق جوہری ہتھیاروں سے لیس دنیا کے نوممالک نے گزشتہ برس ہتھیاروں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 82.4 ارب ڈالر خرچ کردیئے ، جو کہ 2020 کے مقابلے میں 8 فی صد زیادہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ جوہری ریاستوں نے گزشتہ برس 2021 میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے غیر قانونی ہتھیاروں پر خطیر رقم جارحانہ انداز میں خرچ کی، اس کے باوجود کہ دنیا کے بیشتر ممالک جوہری ہتھیاروں پر پابندی کے حامی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ جوہری ہتھیاروں پر اتنی بڑی رقوم خرچ کرنے کے باوجود بھی یورپی ممالک جنگوں کو روکنے میں ناکام رہے۔ اس کے برعکس غیر معمولی وسائل کو ضائع کیا گیا، جس سے موجودہ سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے میں زیادہ بہتر مدد لی جا سکتی تھی۔واضح رہے کہ چند روز قبل ہی اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سپری)نے خبردار کیا تھا کہ 9 جوہری ممالک اپنے ہتھیاروں کو اپ گریڈ کررہے ہیں یا بڑھا رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں آئندہ برسوں میں دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے ذخائر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔آئی سی اے این کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے جوہری ہتھیاروں پر 44.2 ارب ڈالر، چین نے 11.7، روس نے 8.6، برطانیہ نے 6.8، فرانس نے 5.9، بھارت نے 2.3، اسرائیل نے 1.2 ارب ڈالر جب کہ شمالی کوریا نے 6 کروڑ 42 لاکھ ڈالر خرچ کیے

تبصرے بند ہیں.