لاہور: پنجاب میں فلور ملز مالکان نے فلور ملوں میں چھاپوں، گرفتاریوں اور گندم پر قبضے کے خلاف ہڑتال کردی، جس کے بعد سستا آٹا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آٹا کی ترسیل کا 30 سالہ ’’آٹا ڈیلرز سپلائی نظام‘‘ ختم کردیا گیا ہے، جس پر فلور ملز مالکان کی ہڑتال کے بعد فلور ڈیلرز ایسوسی ایشن بھی ہڑتال پر چلی گئی۔ اس تعطل کی وجہ سے صوبے میں سستے آٹے کی فراہمی بند ہو گئی۔ذرائع کے مطابق لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ڈی جی خان سمیت صوبے کے تمام بڑے شہروں میں آٹا سپلائی بند ہونے سے عوام کو پریشانی کا سامنا ہے۔فلور ملز مالکان نے راولپنڈی کے 100 سیل پوائنٹ پر سستے آٹے کی فراہمی بند کردی ہے، جس کے بعد اب عوام کو 10 کلو آٹا 490 روپے کلو اور 20 کلو آٹے کا تھیلا 980 روپے میں دستیاب نہیں ہو رہا۔ بحران کی وجہ سے مارکیٹ میں 15 کلو کا آٹے کا تھیلا 1200 روپے جب کہ 20 کلو کا تھیلا 1550 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔فلور ملز مالکان ایسوسی ایشن کے صدر رضا احمد شاہ نے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ فلور ملز میں چھاپے اور ہونے والی گرفتاریاں و مقدمات کا سلسلہ بند کرے۔دوسری جانب فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم رضا نے حکومتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر فلور مل کو چور کہنا اور سمجھنا بیورو کریسی اور حکومت کی غلطی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر کی فلور ملز کا اجلاس کل لاہور میں طلب کر لیا گیا ہے، جس میں بڑے فیصلے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کے بلاجواز چھاپوں کو روکا جائے۔علاوہ ازیں سستے آٹے کی فراہمی کے سلسلے میں پیدا ہونے والے بحران پر قابو پانے کے لیے فلور ملز ایسوسی ایشن کی قیادت اور محکمہ خوراک کے سینئر حکام کے درمیان آج ملاقات متوقع ہے۔
تبصرے بند ہیں.