اسلام آباد (این این آئی)وزیر سول ایوی ایشن غلام سرور خان نے بتایا ہے کہ پورپین سیکٹرز پر پی آئی اے کا فلائیٹ آپریشن بند ہونے سے 28 کروڑ روپے نقصان ہوا ۔ وقفہ سوالات کے دور ان وفاقی وزیر نے بتایاکہ یورپی سیکٹرز پر 1.69 ارب کے بجائے 1.41 ارب روپے ریونیو ہوا، پی آئی اے کو یہ نقصان جولائی تا اگست 2020 ہواتاہم برطانیہ سیکٹر پر 52 کروڑ روپے منافع کمایا گیا، وزیر ہوا بازی نے کہاکہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان پروازیں چلانے کیلئے مالٹا کی کمپنی سے خدمات لی گئیں، پی آئی اے نے برطانیہ کیلئے اب تک 4 راونڈ ٹرپ چارٹر پروازیں چلائی ہیں، برطانیہ سیکٹر پر 5.31 ارب لاگت کے مقابلے میں 5.81 ارب ریونیو حاصل ہوا، پی آئی اے نے کینیڈا، عرب امارات. اومان، قطر کیلئے پروازیں شروع کر دی ہیں، ملائشیا، افغانستان اور سعودی عرب کیلئے بھی پروازوں کا دوبارہ آغاز ہوگیا،وزیر ہوا بازی ڈویژن غلام سرور خان نے کہاکہ پی آئی اے طیارے کے کراچی میں حادثہ سے شہرت کو دھچکہ لگا ہے،پی آئی اے کے مسافروں میں شدید کمی ہوئی ہے،اصل اثرات کا تعین مزید چند ماہ گزرنے کے بعد ہی ممکن ہے،پی آئی اے کے کراچی حادثہ سے پریمیم کی کاسٹ میں اضافہ ہو گا،پریمیم کی کاسٹ 5 ملین ڈالرز سے زیادہ ہو گی۔ انہوںنے کہاکہ ہوائی جہاز اور متوفی مسافروں کو معاوضہ کی ادائیگی انشورنس کمپنی کرے گی،جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثا اور 2بچ جانے والے مسافروں کو 10لاکھ روپے فی کس ادا کئے ہیں،قانونی و دستاویزی کاروائی کے بعد فی مسافر ایک کروڑ روپے معاوضہ ادا کیا جائے گا۔وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے چترال سے اسلام آباد اور لاہور سے کراچی پروازوں کے ہلاک شدگان کے ورثا کو معاوضہ پر جواب دیتے ہوئے کہاکہ چترال سے اسلام آباد فلائٹ حادثہ کے فی مسافر کو تدفین اخراجات کی مد میں 5 لاکھ ادائیگی کی گئی، چترال سے اسلام آباد فلائٹ حادثہ کے فی مسافر کے ورثا کو 50 لاکھ معاوضہ ادائیگی کی، لاہور تا کراچی جانیوالی فلائٹ میں ہلاک شدگان کے فی مسافر کی تدفین کیلئے 10 لاکھ ادائیگی کی گئی ،لاہور تا کراچی جانیوالی فلائٹ میں ہلاک شدگان کے ورثا کو ایک کروڑ ادائیگی کی گئی۔
تبصرے بند ہیں.