اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ میں یہ بات نہیں مان سکتا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ علمائے کرام سے کہا ہے کسی وقت بیٹھ کر معاملے کو سمجھیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ مفتی منیب الرحمان غصے میں ہوں یا نہیں، ہمارے بزرگ ہیں۔سوشل میڈیا کی بندش کے معاملے پر بات کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہر چیز کو بند کرکے دنیا تو نہیں چل سکتی۔ جب میں نے ریگولیشن کی بات کی تو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز تقاریر ہوتی ہیں اور ہمارے ادارے منہ دیکھتے رہتے ہیں۔ ہم نے اداروں کو بہتر کرنا ہے۔ چھ وزیروں کے خلاف فتویٰ آیا لیکن سائبر کرائم ونگ ایکشن نہیں لے سکا۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمیں سپریم کورٹ کا بڑا احترام ہے لیکن اس کی آبزرویشن کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ یوٹیوب، فیس بک اور گوگل ایک نئی دنیا ہے۔ اگر ان کو ختم کر دیں گے تو لوگوں کا بڑا نقصان ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بچوں کو جنسی ہراساں کرنے اور نفرت انگیز تقاریر کو ختم کرنا چاہیے۔ اس سلسلے میں ہمیں ایف آئی اے کو مضبوط بنانا ہوگا۔ جوڈیشل، پولیس اور الیکشن اصلاحات پر ہمیں زور لگانا چاہیے۔ الیکشن کمیشن تگڑا ہونا چاہیے جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ ہمیں بھی امریکا کی طرح ایک ادارہ بنانا چاہیے۔
تبصرے بند ہیں.