لندن (سپورٹس ڈیسک)پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان رواں سال ہونے والی سیریز کا شیڈول طے پا گیا ہے اور پاکستانی ٹیم دورہ انگلینڈ کے دوران تین ٹیسٹ اور تین ٹی20 میچز کی سیریز کھیلے گی، کورونا وائرس کی وبا کا انگلینڈ میں زور ٹوٹنے کے بعد کرکٹ کی سرگرمیاں بحال ہونے کی امید پیدا ہو گئی ہے اور ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ انگلینڈ کا شیڈول طے ہوگیا ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق قومی ٹیم دورہ انگلینڈ میں 3 ٹیسٹ اور تین ٹی20 میچز کی سیریز کھیلے کی اور دورے کا آغاز 5اگست کو پہلے ٹیسٹ میچ سے متوقع ہے، طے شدہ شیڈول کے مطابق پاکستانی ٹیم میزبان ٹیم کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ 5 سے 9اگست تک مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ اسٹیڈیم میں کھیلے گی، سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ 13 سے 17 اگست جبکہ تیسرا ٹیسٹ 21 سے 25 اگست تک ایجبسٹن میں کھیلا جائے گا، ٹیسٹ سیریز کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹی20 میچوں کی سیریز بھی کھیلی جائے گی اور تینوں میچز اولڈ ٹریفورڈ اسٹیڈیم میں بالترتیب 28 اگست، 30 اگست اور یکم ستمبر کو منعقد ہوں گے۔پاکستانی ٹیم ممکنہ طور پر یکم جون سے لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں دورے کے لیے تیاریوں اور پریکٹس کا آغاز کرے گی اور 25 کھلاڑیوں کو خصوصی چارٹرڈ پرواز کے ذریعے انگلینڈ بھیجا جائے گا، قومی ٹیم کی دورے کے لیے جولائی کے پہلے ہفتے میں دورے کے لیے روانگی متوقع ہے اور وہاں قومی ٹیم کو کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے طور پر 14دن قرنطینہ میں رکھا جائے گا، انگلینڈ پہنچے کے بعد احتیطای تدابیر کے طور پر قومی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ بھی کیے جائیں گے۔سیریز سے قبل پاکستانی ٹیم 2 پریکٹس میچز بھی کھیلے گی لیکن اس بات کا فیصلہ یورپ میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک انگلینڈ کی صورتحال کو دیکھنے کے بعد کیا جائے گا، پاکستان دورے کے دوران 5 ٹیسٹ میچ کھیلنے کا خواہاں تھا لیکن موجودہ صورتحال میں دونوں ملکوں کے بورڈز نے تین ٹیسٹ میچوں کے انعقاد پر اتفاق کیا۔واضح رہے کہ کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر کی سرگرمیاں معطل ہو گئی ہیں اور دنیا بھر میں کرکٹ کی سیریز، ومبلڈن اوپن، یورو کپ اور کھیلوں کی دیگر تمام سرگرمیاں بھی بند ہیں، کورونا وائرس سے دنیا بھر میں سوا 3لاکھ ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ 50لاکھ سے زائد متاثر ہوچکے ہیں، دنیا بھر میں امریکا کے بعد سب سے زیادہ ہلاکتیں برطانیہ میں ہوئی ہیں جہاں اب تک 36ہزار 124 افراد ہلاک اور ڈھائی لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.