اقلیتی کمیشن کا نوٹیفیکیشن جاری

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وزارت مذہبی امور نے نو تشکیل شدہ قومی کمیشن برائے اقلیتیں اور اس کی ٹرم آف ریفرنسز نوٹیفائیڈ کردیے جس میں اس بات کی یقین دہانی موجود ہے کہ غیر مسلم اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو محفوظ اور فعال رکھا جائے گا، رپورٹ کے مطابق جامشورو کے ایک کاروباری خاندان سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف سندھ کے رہنما اور پاکستان ہندو کونسل کے سابق صدر چیلا رام کیلوانی کو کمیشن کا نیا چیئرمین نامزد کیا گیا ہے۔وزارت مذہبی امور کے نوٹیفکیشن کے مطابق کمیشن میں 3سال کی مدت کے لیے 6 سرکاری عہدیدار اور چیئرمین سمیت 12 غیر سرکاری اراکین شامل ہوں گے۔ان 12 اراکین میں 2 مسلمان، 3، 3 ہندو اور مسیحی برادری جبکہ 2 اراکین سکھ برادری سے تعلق رکھتے ہیں، اسی طرح پارسی اور کیلاش کمیونٹی کی نمائندگی ان دونوں کا ایک ایک رکن کرے گا۔چیلا رام کیلوانی کے علاوہ نو تشکیل شدہ کمیشن میں شامل ہندو اراکین کراچی کے سماجی کارکن ڈاکٹر جے پال چھابڑیا اور سکھر سے سابق بیوروکریٹ وشنو راجا قوی ہیں۔اسی طرح مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے اراکین میں خیبر پختونخوا کی سابق وزیر پروفیسر ڈاکٹر سارا صفدر، لاہور کے کیتھولک چرچ کے آرچی بشپ سیباستین فرانسز شا، اور ایک سیاسی جماعت پاکستان یونائیٹڈ کرسچین موومنٹ کے چیئرمین البرٹ ڈیوڈ شامل ہیں۔دو سکھ اراکین میں حکومت خیر پختونخوا کے ایک سینئر عہدیدار سروپ سنگھ اور لاہور کی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے ڈاکٹر ممپال سنگھ شامل ہیں، اسی طرح سابق سینیٹر روشن خورشید بھاروچا پارسی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی رکن ہیں جو بلوچستان کی قائم مقام حکومت میں وزیر بھی رہ چکی ہیں، ادھر سماجی کارکن اور چھوٹا سیاحتی کاروبار چلانے والے داو¿د شاہ کیلاش کمیونٹی ک نمائندگی کریں گے۔دوسری جانب کمیشن میں شامل دونوں مسلمان اراکین کا تعلق لاہور سے ہیں جس میں بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا سید محمد عبدالکبیر اور ڈاکٹر سرفراز نعیمی کے بیٹے مفتی گلزار احمد نعیمی شامل ہیں۔اسی طرح سرکاری عہدیداروں میں وزارت داخلہ، وزارت قانون، وزارت انسانی حقوق، وفاقی وزارت تعلیم کے گریڈ 20 یا اس سے زائد کے عہدیدار، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین اور وزارت مذہبی امور کے سیکریٹری شامل ہوں گے۔ٹرم آف ریفرنسز کے مطابق یہ کمیشن ملک میں بین المذاہب ہم اہنگی اور امن کو فروغ دینے کے لیے قومی پالیسی تشکیل دینے کے لیے تجاویز پیش کرے گا۔

تبصرے بند ہیں.