لاہور (سپیشل رپورٹر): حکومت نے رواں ماہ 14 اپریل کو ہونے والے بیساکھی کے میلے کو منسوخ کردیا، جس میں شرکت کے لے بھارت سے 3 ہزار جب کہ دنیا کے دیگر ممالک سے 2 ہزار سکھ یاتری پاکستان آتے ہیں۔متروک املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے مزارات سے متعلق ڈپٹی سیکریٹری عمران گوندل نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان سکھ گردوارا پربادھک کمیٹی (پی ایس جی پی سی) کے ساتھ مذاکرات کے بعد مشترکہ طور پر گوردوارہ پنجہ صاحب میں طے بیساکھی کے میلے کی تقریبات کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔بیساکھی سکھوں کا ایک مقدس تہوار مانا جاتا ہے، جسے موسم بہار کا فیسٹیول بھی کہا جاتاہے اور عقیدے کے مطابق سکھ اسی تہوار سے اپنے نئے سال کا آغاز کرتے ہیں۔عمران گوندل نے بتایا کہ بیساکھی کے میلے کو منسوخ کیے جانے کے فیصلے کے حوالے سے وزارت مذہبی امور کو پہلے سے ہی مطلع کردیا گیا ہے جب کہ وہ وزارت خارجہ سے اس حوالے سے رابطے میں ہیں جو کہ بھارت میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن کو مطلع کرے گا کہ اس سال سکھ یاتریوں کو بیساکھی کے لیے ویزے جاری نہ کیے جائیں۔
تبصرے بند ہیں.