میری حکومت کوئی سفارشی نظام نہیں لائے گی، وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا سب سے بڑا چیلنج پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے۔ میری حکومت کوئی سفارشی نظام نہیں لائے گی۔ پاکستان سیٹزن پورٹل پر کرپشن سے متعلق شکایت کریں، میرا کام ہے اسے دیکھنا۔نوشہرہ میں ڈرائی پورٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت ہم نچلے طبقے کیلئے کارڈ بنا رہے ہیں، اس کے ذریعے انھیں پیسے بھی ملیں گے اور وہ اشیائے ضروریہ بھی خرید سکیں گے۔ اس کے علاوہ پورے پاکستان کےٖ غریب گھرانوں کو صحت انصاف کارڈ ملے گا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اس سال ہم 50 لاکھ گھر بنانا شروع کر رہے ہیں۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ سوسائٹی کی وجہ سے تنخواہ دار طبقہ قسطوں میں گھر خرید سکے گا۔ ہاؤسنگ کا منصوبہ پر کام شروع ہوتے ہیں انڈسٹریز میں کام بڑھے گا۔اپنے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ٹرین میں عام آدمی سفر کرتا ہے، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ پاکستان ریلوے کو اٹھائیں۔ ریلوے ایک ایسا ادارہ بنے جو پی آئی اے اور پرائیویٹ سیکٹر کا مقابلہ کرسکے۔انہوں نے کہا کہ آج تک پاکستان میں ریلوے نظام کی بہتری کیلئے کیوں پیسہ نہیں خرچ کیا گیا؟ ریلوے کے حالات بگڑتے گئے اور وہ اس نہج پر پہنچ گیا۔ ہم نے اربوں کی سرکاری زمینوں سے قبضے چھڑوائے ہیں۔ ریلوے کی اراضی فروخت کرکے ریلوے کا خسارہ دور کریں گے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون ریلوے میں انقلابی تبدیلی لے کر آئے گا۔ اس منصوبے کی تکمیل سے پشاور سے کراچی تک کا سفر 8 گھنٹے میں طے ہوگا۔

تبصرے بند ہیں.