نواز شریف کا تو سب کچھ خراب تھا، سیڑھیاں چڑھتے دیکھا تو حیران رہ گیا: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے عمران خان اپنی کرسی بچانے کے لیے نہیں بلکہ تبدیلی لانے کے لیے آیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا میانوالی میں اسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 23 سال قبل جب سیاست شروع کی تو احساس ہوا کہ لوگوں کو سب سے زیادہ مشکل اسی بات کی ہوتی ہے کہ جب وہ بیمار ہوں تو اسپتال اور ڈاکٹرز نہ ہوں، مریضوں کو علاج کے لیے میانوالی سے لاہور اور راولپنڈی جانا پڑتا تھا۔عمران خان نے کہا کہ اسپتال میانوالی کے لوگوں کے لیے شروعات ہے، میانوالی کے لیے صحت، پانی کی اسکیموں کے لیے بہت پیسہ رکھا ہے اور پھر بچوں کے لیے تعلیم کا بندوبست کرنا ہے۔میانوالی میں مانچسٹر کے بزنس مین انیل مسرت ایک نجی اسپتال بنا رہے ہیں، اس اسپتال کے بعد یہاں کے لوگوں کو علاج کے لیے کسی اور شہر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ 2018 کے بعد جب پاکستان ملا تو دو بڑے مسئلے تھے، ہمیں تاریخی خسارہ ملا، بجلی میں ساڑھے 1200 ارب کا گردشی خسارہ ملا، ن لیگ گیس میں 154 ارب روپے کا خسارہ چھوڑ کر گئی۔ کرنٹ اکاؤنٹ کا      ساڑھے 19 ارب ڈالر کا خسارہ تھا۔ان کا کہنا تھا اللہ کا کرم ہے کہ ہمارا روپیہ صرف 35 فیصد گرا ورنہ ڈالر 250 سے 300 روپے تک جا سکتا تھا، اپنی معاشی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں کہ ہم نے اپنا بجٹ بیلنس کر دیا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم ہو گیا ہے، اب ہم مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں۔سابق وزیراعظم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا جب نواز شریف کو جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے دیکھا تو پھر ڈاکٹرز کی رپورٹ یاد آ گئی، رپورٹ میں تو تھا کہ مریض کو دل کا بھی مسئلہ ہے، کڈنی بھی خراب ہے، شوگر بھی بڑھی ہوئی ہے، مریض کو باہر جانے کی اجازت نہ دی تو وہ کسی بھی وقت گیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ سوچ رہا ہوں جہاز دیکھ کر مریض ٹھیک ہوا یا لندن کی ہوا لگتے ہی مریض ٹھیک ہو گیا، ابھی تک پتہ نہیں لیکن اس کی تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا میں پھر سے رپورٹ دیکھ رہا تھا کہ ہارٹ ٹھیک نہیں، شوگر ٹھیک نہیں اور پلیٹیلیٹس بھی کم ہیں لیکن سیڑھیاں چڑھتے دیکھا تو کہا کہ اللہ تیری شان ہے۔

تبصرے بند ہیں.