اعلیٰ عدلیہ کو جج کی مبینہ ویڈیو لیک کا نوٹس لینا چاہیے: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ وڈیو لیک کا نوٹس لینا چاہیے۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملکی وقار اور قومی اداروں پر حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے، اداروں کو متنازع بنانے کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ذرائع کا بتانا ہے وزیراعظم کا اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عدلیہ پر دباؤ اور حملے ن لیگ کا ماضی اور تاریخ رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ نیا پاکستان ہے اور اس میں عدلیہ اور ججز آزاد ہیں، حکومت کو جواب دہ نہیں ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا اپوزیشن حکومتی اقدامات پر اعتراضات اٹھا سکتی ہے اس لیے معاملہ عدلیہ پر چھوڑنا چاہتے ہیں۔ذرائع کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا اعلیٰ عدلیہ کو احتساب عدالت کے جج کی مبینہ ویڈیو لیک ہونے کا نوٹس لینا چاہیے، مبینہ ویڈیو کا فارنزک آڈٹ ضروری ہے، چاہتے ہیں عدلیہ حکم دے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا عدلیہ وڈیو لیک کا نوٹس لے، جو فیصلہ کرے حکومت مکمل سہولت دے گی۔ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کوئی بھی ہتھکنڈا استعمال کر لے، احتساب کا عمل جاری رہے گا، نئے پاکستان میں اپوزیشن کا کوئی بھی حربہ کارگر ثابت نہیں ہو گا۔ذرائع کا بتانا ہے وزیراعظم نے معاشی اقدامات پر حکومتی مؤقف واضح انداز میں پہنچانے کی ہدایت جاری کی۔

تبصرے بند ہیں.