داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کے سر کی قیمت اڑھائی کروڑ ڈالر مقرر

امریکا نے شام ، افغانستان سمیت دیگر ممالک میں پرتشدد کارروائیوں میں سرگرم تنظیم داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر ڈھائی کروڑ ڈالر( 3 ارب 54 کروڑ 15 لاکھ روپے) انعام مقرر کردیا۔العربیہ میں شائع رپورٹ کے مطابق ابوبکر البغدادی کی موجودگی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والا بھی مذکورہ انعام کا حقدار ہوگا۔رپورٹ کے مطابق امریکا کے اتحادی فوجیوں نے طیاروں کے ذریعے عراق کے شہر الرمادی میں پمفلٹ گرائے جس میں شہریوں سے درخواست کی گئی کہ وہ دہشت گرد تنظیم کے سربراہ ابوبکر البغدادی کے ٹھکانے سے متعلق معلومات فراہم کریں۔امریکا کی جانب سے پمفلٹ میں کہا گیا کہ ابوبکر البغدادی کے سر کی قیمت 25 ملین ڈالر مقرر کی گئی ہے۔اس ضمن میں الرمادی شہر کی پولیس نے بتایا کہ شہر میں طیارے کے ذریعے پمفلٹ گرائے گئے جس میں شہریوں سے داعش کے سربراہ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی ترغیب دی گئی۔انہوں نے بتایا کہ پمفلٹ میں درج تھا کہ داعش کے لیڈر اور جنگجوں نے آپ کی زمین پرقبضہ کیا اورآپ کے اہلخانہ کو قتل کیا۔اس میں مزید درج تھا کہ ابوبکر البغدادی نے تباہی اور موت کو مسلط کیا ، وہ اب اسی تباہی اور موت چھپ کر آرام سے روپوش زندگی گزار رہا ہےپمفلٹ میں کہا گیا کہ آپ (ابوبکر البغدادی) کی معلومات فراہم کرکے اس سے اور اس کی پھیلائی ہوئی تباہی کابدلہ لے سکتے ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل 2011 میں امریکہ نے ابو بکر البغدادی کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر 10 ملین انعام مقرر کیا تھا تاہم 2016 میں امریکہ کی جا نب سے انعامی رقم کو بڑھاتے ہوئے 25ملین ڈالر کر دیا گیا تھا تین سال کے طویل عرصہ بعد عراقی شہر رمادی میں شہریوں کو ابو بکر البغدادی کی گرفتاری میں مدد دینے کے لئے انعامی رقم کی ترغٖیب دینے سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ البغدادی کے مارے جانے کے حوالے سے پھیلی تمام خبریں غلط تھیں ۔

تبصرے بند ہیں.