اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بینک آف پنجاب فراڈ کیس میں اڑتیس ارب کے قرضوں کی ری شیڈولنگ سے متعلق فہرست کل طلب کر لی ، چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے بینک آف پنجاب کے وکیل انور منصور سے کہا کہ عدالت کو وہ فہرست فراہم کی جائے جس کے تحت بینک نے اڑتیس ارب روپے کے قرضے ری شیڈول کئے۔ بینک عام آدمی کو پانچ سو روپے کا قرضہ نہیں دیتے اور یہاں اڑتیس ارب روپے کا قرضہ ری شیڈول کر دیا گیا۔ شیخ افضل اب تک جیل میں ہے عدالت نے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا تو بینک نے کیسے کر لیا۔ اس موقع پر پنجاب بینک کے صدر نعیم الدین نے کہا کہ ہمیش خان نے جنوری سے اپریل دوہزار آٹھ تک سولہ ارب روپے دیئے، عدالت نے اڑتیس ارب روپے کے قرضوں کی ری شیڈولنگ سے متعلق فہرست کل طلب کر لی تو انور منصور نے کہا کہ بینک ان اڑتیس ارب روپے میں سے اٹھارہ ارب پہلے ہی واپس لے چکا ہے۔ سماعت کل پھر ہو گی۔
تبصرے بند ہیں.