لاہور: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آئے ہوئے پاکستانی امپائر اسد رؤف وطن پہنچ گئے۔ بھارتی پولیس کے مطابق وہ 20 یا 21مئی کو دہلی سے روانہ ہوئے،تحقیقات آگے بڑھنے پر ضرورت پڑی تو واپس بلانے کیلیے قانونی طریقہ کار اختیار کیا جاسکتا ہے، دوسری طرف اہل خاندان کا اصرار ہے کہ اسد کسی قسم کی غلط سرگرمی میں ملوث نہیں، بے گناہی ثابت کرنے کیلیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث اسد رؤف لاہور پہنچ گئے، پولیس ذرائع کے مطابق پاکستانی امپائر نے 20 یا 21مئی کو عجلت میں اپنے ملک کی راہ اختیار کی تھی۔دوسری طرف اسد رؤف کے خاندانی ذرائع نے بھی ان کی لاہور آمد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امپائر اپنے آئی پی ایل میچ مکمل کرنے کے بعد واپس آگئے تھے،ان کا دامن صاف اور کچھ چھپانے کی ضرورت نہیں ہے، ذرائع نے بتایا کہ اسد رؤف صفائی کا موقع دیے بغیر چیمپئنز ٹرافی کے پینل سے ڈراپ کیے جانے پر مایوس ہیں، وہ اپنا نام کلیئر ہونے کے بعد ایک بار پھر انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز کرنا چاہیں گے، امپائر فی الحال آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی وجہ سے خاموش ہیں تاہم وقت آنے پر لب کشائی کریں گے۔ اسد رؤف کے بھائی عدنان نے گھر کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میری ان سے ملاقات نہیں ہوئی لیکن کسی نے ان کیخلاف کوئی الزامات عائد نہیں کیے، حتیٰ کہ ممبئی پولیس نے بھی انھیں تفتیش کیلیے بلانا ضروری نہیں سمجھا، میں ان سے خود کہوں گا کہ میڈیا اور ہر کسی کا سامنا کریں۔اسد رؤف کے پڑوسی رحیم علی نے کہا کہ سب بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا ہے، گزشتہ سال بھی ایک اسکینڈل اچھالا گیا لیکن وہ کلیئر ہوئے اور اس بار بھی ایسا ہی ہو گا۔ امپائر کے منیجر شہزاد احمد نے کہاکہ بکیز سے کوئی روابط اور نہ ہی وہ کسی قسم کی کرپشن میں ملوث ہیں، ان کا کیریئر بے داغ اور میڈیا ٹرائل درست نہیں ہے۔
تبصرے بند ہیں.