چیئرمین نیب کی تقرری کیلئے اپوزیشن لیڈر کا اختیار عدالت میں چیلنج نہیں کیاجاسکتا، اعتزازاحسن

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی تقرری کے لئے اپوزیشن لیڈر کا اختیار عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا، دیکھنے ہیں کہ موجودہ حکومت اپوزیشن لیڈر کے آئینی اختیار کو کتنی اہمیت دیتی ہے۔ لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے اس وقت کے اپوزیشن لیڈر چوہدری نثارعلی کے اعتراض پر چیئرمین نیب کے لئے 2 نام واپس لئے تھے، آئین کے تحت چیئرمین نیب کے انتخاب کے لیے اپوزیشن لیڈر کا آئینی اختیار چیلنج نہیں کیا جاسکتا، اب دیکھنا یہ ہے کہ موجودہ حکومت اپوزیشن لیڈر کے آئینی اختیار کو کتنی اہمیت دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پہلے 100 دن میں ان کی زبان بند ہے لیکن کرپشن کے بڑے بڑے اسکینڈل سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ اعتزازاحسن کا کہناتھا کہ بلاول بھٹو زرداری 25 برس کے ہوگئے ہیں اور وہ اب آئینی طور پر الیکشن لڑنے کے بھی اہل ہوگئے ہیں، بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی کی تنظیم سازی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی 2 رجسٹرڈ جماعتیں ہیں ایک پاکستان پیپلز پارٹی پار لیمینٹیرین اور دوسری پاکستان پیپلز پارٹی کے نام سے ہے، گزشتہ 3 انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین کا انتخابی نشان تیر تھا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی گزشتہ سال رجسٹرڈ ہوئی ہے جس کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری ہیں۔ آئندہ الیکشن میں دیکھا جائے گا کہ پیپلز پارٹی یا پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین میں سے کس کے پلیٹ فارم پر انتخابات میں حصہ لینا ہے۔

تبصرے بند ہیں.