کراچی: ظفر بلوچ سپرد خاک، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند

لیاری امن کمیٹی کے رہنما ظفر بلوچ اور ان کے محافظ کو سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل کہتے ہیں ظفر بلوچ کی ہلاکت ناقابل تلافی نقصان ہے۔ دوسری جانب علاقے کی صورتحال انتہائی کشیدہ ہے، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔ لیاری امن کمیٹی کے رہنما ظفر بلوچ اور ان کے محافظ محمد علی کی میت فٹبال ہاؤس میں پہنچائی گئی جہاں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل اور صوبائی وزیر جاوید ناگوری سمیت لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالقادر پٹیل نے کہا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی میں لوگوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ لیاری کے محافظوں کو ہٹا کر لٹیروں اور قاتلوں کے لئے راستہ تو نہیں بنایا جا رہا۔ دوسری جانب لیاری میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے لوگ گھروں میں محصور ہیں اور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔ متعدد علاقوں میں کاروباری مراکز اور پٹرول پمپس بند ہیں۔ ظفر بلوچ کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سابق سربراہ عبدالرحمن بلوچ اور لیاری امن کمیٹی کے عزیر جان بلوچ کے قریبی ساتھی تھے۔ آصف زرداری کے گذشتہ پانچ سالہ دور صدارت میں ان کا کردار نہایت اہم تھا۔ ظفر بلوچ سال 2002 اور 2005 کے بلدیاتی انتخابات میں لیاری سے یونین کونسلر بھی منتخب ہوئے۔ کالعدم پیپلز امن کمیٹی اور بعد ازاں لیاری امن کمیٹی کے ترجمان کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دیا کرتے تھے۔

تبصرے بند ہیں.