اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئی جی پولیس اسلام آباد کو حکم دیا ہے کہ وہ انکوائری کرکے بتائیں کہ بھتے میں سے کس کس کو حصہ ملتا ہے اور مفت کی سبزیاں پھل کھانے والے کون لوگ ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے سبزی منڈی سے بھتہ لینے کے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت ڈپٹی کمشنر، چیئرمین سی ڈی اے اور آئی جی پی اسلام آباد نے عدالت میں مشترکہ رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا تھا کہ چوکیداری کے نام پر لئے جانے والے بھتے کو ختم کرادیا گیا ہے، 2 بھتہ خور گروہوں کے خلاف مقدمے درج کرکے 28 ملزم نامزد کیے گئے ہیں اور ملزمان کی پشت پناہی کرنے والے 4 پولیس اور 2 سی ڈی اے کے اہلکار زیر حراست ہیں۔ جسٹس شوکت نے آئی جی اسلا م آباد کو ہدایت کی کہ وہ معاملے کی انکوائری کرکے بتائیں کہ بھتہ جمع ہونے کے بعد کس پارٹی کے پاس جاتا ہے اور ان لوگوں کی فہرست بھی عہدے اور رتبے کی پرواہ کیے بغیر مرتب کرکے پیش کریں جن کے گھروں میں تازہ سبزیاں اور پھل جاتے ہیں۔ جسٹس شوکت نے 4 اکتوبر تک آئی جی اسلام آباد کو نئی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ بھتے سے کون سی سیاسی شخصیات فائدہ اٹھارہی ہیں، عدالت نے تاجروں کو بھی کیس میں فریق بننے کی 10 سے زائد درخواستوں پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
تبصرے بند ہیں.