Latest National, International, Sports & Business News

انتہا پسندی چھوڑنے والوں سے مذاکرات پر تیار ہیں، وزیراعظم نواز شریف

انقرہ: وزیراعظم نواز شریف ترکی کے3روزہ سرکاری دورے پر انقرہ پہنچ گئے ہیں۔ وفد کا ائیرپورٹ پر شاندار استقبال کیا گیا ۔ ترکی کے شہری امور اور تعمیرات کے وزیر اردگان بیراکتر، دیگر اعلیٰ حکام اور پاکستان کے سفیر استقبال کیلیے موجود تھے۔ بیگم کلثوم نواز شریف، وزیراعلیٰ شہباز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، خارجہ امور کے معاون خصوصی طارق فاطمی، وزرائے مملکت خرم دستگیر، عثمان ابراہیم بھی وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم اپنے دورے میں ترک قیادت سے ملاقات کرینگے اور پاک ترک تعاون کونسل کے اجلاس میں بھی شریک ہونگے۔ انقرہ میں اعلیٰ ترک حکام سے بات چیت میں نواز شریف نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے عوام کے درمیان مثالی تعلقات ہیں۔ ہم ترکی میں ترقیاتی تعاون کیلئے وسیع ایجنڈے کے ساتھ آئے ہیں۔ اس ایجنڈے پر ہماری ترک قیادت سے بات چیت ہوگی۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان تعاون سے ہمارا بین الاقوامی انحصار کم ہوگا۔ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید وسیع کرنا چاہتے ہیں۔ ان شعبوں میں توانائی، انفراسٹر کچر اور سیکیورٹی امور شامل ہیں۔ میں ترکی کی تیز ترین سماجی اور اقتصادی ترقی دیکھ کر خوش ہوں اور ہماری حکومت پاکستان کے عوام کیلیے اسی قسم کا ایجنڈا رکھتی ہے۔ انقرہ پہنچنے کے بعد مقامی میڈیا سے بات چیت میں وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ خطے میں دہشت گردی ماضی کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے، عالمی برادری اور ہمسایہ ممالک دہشتگردوں کو رقم، اسلحہ اور تربیت کی فراہمی روکنے میں تعاون کرے تو اس لعنت پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ امن اور مفاہمت کیلئے صرف سیاسی جماعتوں سے ہی نہیں بلکہ ان سے بھی بات چیت کیلئے تیار ہیں جو انتہا پسندی چھوڑ دیں تاکہ مزید جانیں ضائع نہ ہوں۔طاقت کا استعمال آخری آپشن ہوگا، امریکا ڈرون حملوں کی پالیسی پر نظرثانی کرے، پاکستان افغانستان میں امن ومفاہمت کیلئے سب کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ افغانستان میں امن ومفاہمت کیلیے میری حکومت مخلصانہ حمایت جاری رکھے گی، امید ہے کہ عالمی برادری کی حمایت سے افغانستان کے ریاستی ادارے 2014ء کے بعد ملک میں مکمل کنٹرول حاصل کرلیںگے اور افغانستان کی ترقی کے حوالے سے اپنے وعدے پورے کریں گے، مسئلہ کشمیر پر انہوں نے کہا اقوام متحدہ کو بھی مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، کنٹرول لائن پر حالیہ کشیدگی ہمارے لئے تشویش کا باعث ہے۔ تاہم پاکستان تحمل و ذمہ داری کا مظاہرہ کرتا رہے گا، انہوں نے کہا کہ ترک کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریںہم انہیں مکمل قانونی تحفظ فراہم کریں گے، ترکی اور پاکستان کے درمیان خصوصی شراکت داری ہے اور یہ دوستی میرے دورے سے مزید مستحکم ہوگی۔ ترک وزیراعظم نے نوازشریف کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ باضابطہ ملاقات آج(منگل) ہوگی ۔ رجب طیب اردگان سے بات چیت میں نواز شریف نے کہا کہ پا کستان اور ترک عوام کی جمہوریت کیلیے جدوجہد مثالی ہے، میں چاہتا ہوں کہ ترک سر مایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کریں، پاکستانی عوام نے بھارت کے ساتھ امن قائم کر نے کیلئے مجھے مینڈیٹ دیا۔

تبصرے بند ہیں.