اے پی سی میں تحریک انصاف کے طالبان سے مذاکرات کے مطالبے کو تسلیم کیا گیا، عمران خان

پشاور: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے ہمیشہ طالبان سے مذاکرات کی بات کی اور ہمارا یہ مطالبہ آل پارٹیز کانفرنس میں بھی مانا گیا۔ پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے دن سے کہہ رہے تھے کہ طالبان سے مذاکرات کئے جائیں کیونکہ دہشت گردی سے سب سے زیادہ صوبہ خیبر پختونخوا متاثر ہوا ہے تاہم خوشی ہے کہ اے پی سی میں ہمارے اس مطالبے کو مانا گیا اورطالبان سے مذاکرات کا فیصلہ کیا گیا۔ تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں تعلیم کے نظام کو تباہ کردیا گیا، ہم صوبے میں تعلیم کا فروغ چاہتے ہیں لیکن یہ اس وقت ممکن ہے کہ جب سرکاری اسکولوں کا معیار ٹھیک کیا جائے اور طبقاتی نظام ختم کر کے یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے اس لئے تحریک انصاف سرکاری اسکولوں کی بہتری کے لئے ان کا بجٹ بڑھائے گی اور پورے صوبے میں ایک ہی نظام تعلیم رائج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبے میں تعلیمی جہاد شروع کررہے ہیں جس کے ذریعے تعلیم کے نظام کو شفاف بنایا جائے گا اور انتظامی ڈھانچہ تبدیل کیا جائے گا، بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں اور وہ کوشش کریں گے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی سرکاری اسکولوں کے اخراجات اپنے ذمے لیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں یہ تو پتہ تھا کہ صوبے میں اسکولوں کے حالات برے ہیں لیکن یہ نہیں پتہ تھا کہ اسکول بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں 28 ہزار سرکاری اور 23 ہزار پرائیویٹ اسکولز ہیں لیکن تعلیم کو اس وقت فروغ حاصل ہوگا جب دوسرے ممالک کی طرح امیر وغریب کے لئے الگ الگ نظام تعلیم کے بجائے ایک ہی نظام لایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیم، صحت اور انصاف کے علاوہ ہمارا چیلنج بلدیاتی نظام بھی ہے کیونکہ اس کے ذریعے اقتدار نچلے طبقے کو ملے گا اور لوگ اپنے فیصلے خود کریں گے

تبصرے بند ہیں.