نئی دہلی: متنازع انداز میں آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کا حصہ بننے والے سابق بھارتی لیگ اسپنر سیواراماکرشنن نے ڈرا ٹیسٹ سیریز کو نتیجہ خیز بنانے کیلیے پوائنٹس سسٹم کی تجویز دے دی۔ ان کا کہنا ہے کہ کمیٹی کا ممبر بننے سے کھیل کے حوالے سے میرے ذہن میں موجود تجاویز کو شیئر کرنے کا بھی موقع میسر آگیا، میں ڈرا ٹیسٹ سیریز کے فیصلے کیلیے پوائنٹس سسٹم کا حامی ہوں،زیادہ سیشنز تک کھیل میں کنٹرول رکھنے والی ٹیم کو زیادہ پوائنٹس ملنے چاہئیں۔ ٹیکنالوجی کے استعمال پر انھوں نے اپنے بھارتی بورڈ کی زبان بولتے ہوئے کہا کہ پلیئرز کی طرح امپائرز سے بھی غلطیاں ہوتی ہے جبکہ ٹیکنالوجی بھی غلطیوں سے مبرا نہیں ہے، انھوں نے ایل بی ڈبلیو قوانین کے بارے میں بھی اپنا نقطہ نظر واضح کرنے کا عندیہ دیا۔سیواراماکرشنن بی سی سی آئی کے صدر این سری نواسن کی سیمنٹ فیکٹری میں ملازمت کرتے ہیں، وہ بورڈ کے ہی تنخواہ دار کمنٹیٹر ہیں،ان کا کہنا ہے کہ میں نے ووٹنگ میں ٹم مے کو شکست دی،وہ کافی عرصے سے اس کمیٹی میں تھے، انھوں نے اپنا کام بھی کیا مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ آپ کے پاس نئے منصوبے ختم ہوجاتے ہیں۔ دوسری جانب فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو ٹم مے نے کہا کہ میں آئی سی سی کی گورننس پر نظر رکھنے میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہوں، کرکٹ کمیٹی سے باہر کیے جانے کا دکھ نہیں ہے، انھوں نے کہا کہ وولف کمیٹی کی رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی ہوچکی کہ کونسل کے معاملات میں طاقتور بورڈز کا گہرا اثرو رسوخ ہوتا ہے، انھوں نے واضح کیا کہ ان کا بھارتی کرکٹ بورڈ سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے۔
تبصرے بند ہیں.