لاہور: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ اپنی زندگی کے 17سال پاکستان کیلیے لڑے ہیں،جو وہ کر سکتے تھے کیا ہے، مگر یہ کسی پر احسان نہیں تھا، اب قوم کی باری ہے۔ اگر عوام اپنی تقدیر بدلنا چاہتے ہیں تو قوم خود ذمہ داری لے۔ شوکت خانم اسپتال میں زیر علاج عمران خان نے اپنے بیڈ سے عوام کے نام پیغام میں کہا کہ قوم نے جو 5 سال گزارے ہیں، اسی طرح کے5 سال پھر آ گئے تو عمران خان تو انکو برداشت کر لے گا مگر عوام نہیں برداشت کر سکیں گے، قوم اپنی زندگی بدلنے کیلیے پورا زور لگائے، 11مئی کو میری نہیں آپکی جنگ ہے، ملک کی جنگ ہے، اب ذمہ داری عوام کو خود لینا ہو گی، آپ نے اپنے بچوں کے مستقبل کی جنگ لڑنی ہے اور فیصلہ کرنا ہے کہ آپ نے ایسے ہی چلتے رہنا ہے یا نیا پاکستان بنانا ہے۔ ایک ایسا ملک جس میں آپکی عزت ہو اور جس میں آپ انسانوں کی طرح رہ سکیں، جہاں عدل وانصاف ہو۔عمران نے کہا کہ خدا نے کسی ایسی قوم کی حالت نہیں بدلی جس نے اپنی حالت نہیں بدلی، 11 مئی کو آپ نے اپنی حالت بدلنے کیلیے نکلنا ہے۔ انھوں نے نوجوانوں کو پیغام دیا کہ ’ اٹھو میری دنیا کے غریبوں کو جگا دو، کاخ امراء کے در ودیوار ہلادو‘۔ قبل ازیں مزار قائد پر حاضری اور فاتحہ خوانی کے بعد کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 11مئی کو چوروں، لٹیروں، بھتہ خوروں کا عوام اپنے ووٹ کے ذریعے احتساب کرینگے اور نئے پاکستان کی بنیاد رکھی جائیگی، کراچی میں تحریک انصاف کا مقابلہ متحدہ قومی موومنٹ اور سندھ میں پیپلز پارٹی سے ہو گا، کراچی میں صرف اغواء براے تاوان اور بھتہ خوری کا بزنس چل رہا ہے، کراچی سے دہشتگردی اور بھتہ خوری کا خاتمہ کر کے اسے ایکبار پھر روشنیوں کا شہر بنائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ شیر اور تیر کی دوستی نے ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دیا ہے۔ این این آئی کے مطابق انکا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کراچی کے حالات کیوجہ سے جلسہ نہیں کر سکتے، اپنے کارکنان سے ملنے آیا ہوں۔ اس موقع پر بدنظمی کے باعث عمران خان ہجوم میں پھنس گئے اور میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت نہیں کر سکے۔ دریں اثناء عمران خان نے نگراں حکومت سے بڑے انتظامی فیصلوں سے خود کو الگ رکھنے اور اپنے مینڈیٹ کے مطابق معاملات کو چلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں چیئرمین نیپرا کی تقرری اور اوجی ڈی سی ایل کے چیئرمین کو عہدے سے ہٹائے جانے پر بھی اعتراض کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے انتظامی عہدوں پر ردوبدل کو بھی نگران حکومت کی جانب سے اختیارات سے تجاوز قرار دیا۔
تبصرے بند ہیں.