Latest National, International, Sports & Business News

پیٹرول فی لیٹر 2 روپے سستا اور ڈیزل 9.5 روپے مہنگا ہونے کا امکان

بین الاقوامی منڈی میں معمولی اتار چڑھاؤ کے باعث پیٹرول کے علاوہ تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئندہ 15 روز (30 نومبر تک) کے لیے ہفتے کو زیادہ سے زیادہ 9 روپے 50 پیسے فی لیٹر تک اضافہ متوقع ہے۔موجودہ ٹیکس شرحوں کی بنیاد پر ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی ایکس ڈپو قیمت میں تقریباً 9 روپے 50 پیسے فی لیٹر (یعنی تقریباً 3.4 فیصد) اضافے کا خدشہ ہے، جبکہ پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 2 روپے فی لیٹر یا 0.7 فیصد کمی کا امکان ہے۔یکم جون سے اب تک پیٹرول اور ڈیزل کی نیٹ قیمتوں میں بالترتیب تقریباً 12 روپے 50 پیسے اور 23 روپے فی لیٹر اضافہ ہو چکا ہے۔مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی ایکس ڈپو قیمتوں میں بھی بالترتیب 8 روپے 80 پیسے (4.8 فیصد) اور 7 روپے 15 پیسے فی لیٹر (4.4 فیصد) اضافے کا خدشہ ہے، فی الوقت مٹی کا تیل 185 روپے اور ایل ڈی او 164 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے۔ایکس ڈپو پیٹرول کی موجودہ قیمت 265 روپے 45 پیسے فی لیٹر ہے، جو کم ہو کر 263 روپے 50 پیسے ہونے کا امکان ہے، پیٹرول زیادہ تر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور موٹر سائیکلوں میں استعمال ہوتا ہے اور اس کی قیمت کا براہِ راست اثر متوسط اور نچلے متوسط طبقے کے بجٹ پر پڑتا ہے۔ہائی اسپیڈ ڈیزل کی موجودہ ایکس ڈپو قیمت 278 روپے 44 پیسے فی لیٹر ہے، جو 15 نومبر کو بڑھ کر 288 روپے فی لیٹر سے اوپر جا سکتی ہے، ٹرانسپورٹ سیکٹر کی زیادہ تر سرگرمیاں اسی ایندھن پر منحصر ہیں، اس کی قیمت میں اضافہ مہنگائی کا باعث بنتا ہے کیونکہ یہ ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹروں، ٹیوب ویلز، اور تھریشرز سمیت بڑے ٹرانسپورٹ اور زرعی مشینری میں استعمال ہوتا ہے، جس سے سبزیوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں بھی بڑھتی ہیں۔ٹرانسپورٹر پہلے ہی مئی سے اگست کے دوران 27 روپے فی لیٹر اضافے کی بنیاد پر کرائے بڑھا چکے ہیں اور 13 روپے فی لیٹر کمی کے باوجود انہیں واپس نہیں لیا۔پیٹرول اور ڈیزل حکومت کے لیے بڑی آمدنی کا ذریعہ ہیں، جن کی اوسط ماہانہ فروخت تقریباً 7 سے 8 لاکھ ٹن ہے۔

تبصرے بند ہیں.