اسلام آبا( کورٹ رپورٹر)احتساب عدالت اسلام آباد نے ملزم میاں وسیم عرف لکی علی کی ایک ارب 95 کروڑ روپے پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی، یہ ہاؤسنگ فراڈ میں نیب کی سب سے بڑی ریکوری کی ہے۔ لکی علی نے 11 جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیوںکے نام پر9 ہزار لوگوں سے فراڈ کیا ، لکی علی 11 مختلف ناموں سے ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر تشہیر کرتے ہوئے عوام کو بڑے پیمانے پر لوٹا۔ ملزم نے نیشنل ہاؤس بلڈنگ اینڈ روڈز ڈویلپمنٹ کارپوریشن، راولپنڈی ہاؤسنگ اینڈ انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن، سنٹرل ڈویلپمنٹ پروموشن پروگرام، دھمیال روڈ پر واقع ڈیفنس ویلی، نیشنل ٹاؤن گوجرہ روڈ، نیو اسلام آباد سٹی، سرسیّد ٹاؤن، نیشنل گارڈن، سرسیّد گارڈن، دھمیال سٹی اور ڈیفنس ایونیو سمیت دیگر ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام پر لوگوں کو گمراہ کیا اور ان سے پیسے بٹورے۔ راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ریکارڈ کے مطابق لکی علی کی ایک بھی ہاؤسنگ سوسائٹی رجسٹرڈ نہیں اور نہ ہی انہوں نے کوئی این او سی حاصل کیا، یہ ہاؤسنگ سوسائٹیاں غیر قانونی ہیں۔ نیب راولپنڈی نے ملزم کے خلاف انکوائری کی۔ تفتیش کے دوران میاں وسیم نے اپنا جرم تسلیم کیا۔ ملزم نے تفتیش کے دوران ایک ارب 95 کروڑ روپے پلی بارگین کے ذریعے واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ پلی بارگین کے ذریعے حاصل کی گئی رقم مذکورہ سوسائٹیز کے متاثرین میں تقسیم کی جائے گی جنہوں نے اپنی لوٹی گئی رقم کے حصول کیلئے اپنے کلیمز نیب راولپنڈی میں جمع کرائے ہیں جبکہ جن متاثرین نے ابھی تک اپنے کلیمز جمع نہیں کرائے وہ قانون کے مطابق اپنے پلاٹ کی دستاویزات نیب راولپنڈی میں جمع کرا دیں۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی، انویسٹی گیشن آفیسر سیماب قیصر اور کیس افسر سعید اختر کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ احتساب عدالت اسلام آباد نے مضاربہ سکینڈل کے ایک اور ریفرنس میں سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو لوٹنے والے مجرم مطیع الرحمن کو 12 سال قید اور 17 کروڑ روپے کا جرمانہ سنایا ہے
تبصرے بند ہیں.