پی ٹی آئی رہنماؤں نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس گھڑی ہے اور وقت عمران خان کے پاس ہے، آزادی کا قافلہ اسلام آباد سے چند قدم پر ہے، اب یہ حقیقی آزادی کا لانگ مارچ رُکے گا نہیں۔سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی رہنما شہزاد وسیم نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ ہوگیا پاکستان کے سینیٹرز کا احتجاج جاری ہے۔ سینیٹ آف پاکستان کے ممبران اپنے ساتھی کے لیے انصاف مانگ رہے ہیں، ہمارا مطالبہ آئین پاکستان میں درج ہے۔پی ٹی آئی رہنما شہزاد وسیم کا کہنا ہے کہ چادر اور چاردیواری کا تحفظ پامال ہورہا ہے، سینیٹراعظم سواتی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے حقیقی آزادی کی پہلی گولی خود کھائی، عمران خان شخصیت کا نہیں ایک نظریے کا نام ہے اور نظریے کو گولیوں سے ختم نہیں کیا جاسکتا۔سینیٹر شہزاد وسیم کا کہنا ہے کہ ایک طرف کرپٹ ٹولہ ہے دوسری طرف عمران خان ہے، وہ اپنی قوم کو حقیقی آزادی کی منزل تک پہنچائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کا دورہ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے، لندن کی عدالت میں سیلاب زدگان کے پیسے کھانے کا مقدمہ چل رہا ہے۔پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے عدالت عظمیٰ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک ہفتے سے زیادہ کا احتجاج ہوچکا ہے، اس احتجاج میں آئین اور قانون کے تحت مطالبات رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے تینوں کیسز کا تعلق سپریم کورٹ آف پاکستان سے ہے۔پارلیمنٹ 22 کروڑ عوام کی نمائندگی کرتی ہے لیکن ایسا لگتا ہے پارلیمان کی کوئی اہمیت ہی نہیں، ایسا لگ رہا ہے کہ یہ ملک صرف اشرافیہ کیلئے بنا ہے۔پارلیمنٹیرین ایک ہفتے سے سڑکوں پراحتجاج کررہے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں، ہم نے کوئی غیر قانونی اور غیر جمہوری مطالبہ نہیں کیا۔آئین کو ختم کر کے ایک سطر لکھ دیں،جس کی لاٹھی اس کی بھینس، آج جو خاموشی کا روزہ رکھا ہے اس کے مثبت نتائج نہیں ہوں گے، ہم سیاسی لوگ ہیں، سڑکوں پر آئیں گے لیکن تذلیل نہیں ہونی چاہیے۔
تبصرے بند ہیں.