کینیڈین کمپنیاں پن بجلی منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں: اسحاق ڈار

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کی شرح رواں سال چار فیصد رہنے کا امکان ہے۔ آئندہ چند سالوں میں چھ فیصد تک لے جائینگے۔ حکومت ملک کی ترقی میں پاکستانی تاجروں اور دیگر پیشہ ور افراد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

ٹورنٹو:) کینیڈا کے صوبہ انتاریو کے وزیر خزانہ چارلس سوسا سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ جون میں دوسرا بجٹ پیش کرینگے۔ گزشتہ سالوں میں ترقی کی شرح تیس فیصد رہی ہے جو اس سال چار فیصد رہنے کا امکان ہے۔ اقتصادی اصلاحات کے نتیجے میں آئندہ چند سالوں کے دوران یہ شرح چھ فیصد تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بڑے ڈھانچہ جاتی ترقیاتی منصوبے چلا رہی ہے اور آئندہ چار سالوں کے دوران ان پر چونتیس ارب ڈالر خرچ کئے جائینگے۔ حکومت نے شفافیت، اچھے نظم ونسق اور بدعنوانی کو برداشت نہ کرنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔ اپنے انتخابی منشور کے تحت ہم چار ایز پر توجہ دے رہے ہیں جن میں معیشت، توانائی، تعلیم اور انتہا پسندی کا خاتمہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تھری جی اور فور جی ٹیکنالوجیز متعارف کروائی جا رہی ہیں جس سے ٹیلی مواصلات کے شعبے میں بڑی سرمایہ کاری ہوگی۔ حکومت نے توانائی کے موجودہ رحجان کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔ اس وقت توانائی کا 75 فیصد ذریعہ فرنس آئل ہے جس کے باعث بجلی بہت مہنگی مل رہی ہے۔ حکومت صاف توانائی کو ترجیح دے رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کینیڈا کی کمپنیاں پن بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرینگی۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے چین کے ساتھ 2000 میگا واٹ کے ایٹمی بجلی گھر لگانے کا سمجھوتہ کیا ہے اور بی او ٹی کے تحت مزید تین ہزار میگا واٹ کے منصوبے لگانے پر بات چیت جاری ہے۔

تبصرے بند ہیں.