کپاس کی امدادی قیمت 2700 روپے مقرر کی جائے، ذیلی کمیٹی ٹیکسٹائل

اسلام آباد ) قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے ٹیکسٹائل نے کپاس کی کم سے کم امدادی قیمت 2700 روپے مقرر کرنے کی سفارش کر دی ہے ،کپاس کی بہترین پیداوار اور کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کیلئے وفدبھارت بھیجنے اور ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو کم از کم دو ملین گانٹیں خریدنے اور پنجاب سند ھ میں مزید خریدار ی مراکز بنانے کی سفارشات پیش کر دیں۔ منگل کے روز قومی اسمبلی برائے ٹیکسٹائل کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس وزارت ٹیکسٹائل میں منعقد ہوا اجلاس کی صدارت کنوینر سردار محمد شفقت حیات خان نے کی جبکہ ممبران کمیٹی ملک شاکر بشیر اعوان اور ملک محمد عزیر خان کے علاوہ سیکرٹری ٹیکسٹائل ایڈیشنل سیکرٹری کامرس ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ڈائریکٹر اور چیئرمین ایگری کلچر پالیسی انسٹی ٹیوٹ نے شرکت کی۔ اجلاس میں کپاس کی امدادی قیمت مقرر کرنے پر غور کیا گیا اس موقع پر ذیلی کمیٹی کےکنوینر نے کہاکہ کپاس کی قیمتوں کے تعین میں اس شعبے سے تعلق رکھنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کا خیال رکھا جائے انہوں نے کہاکہ ہمیں ان کاشتکاروں کے حقوق کا سب سے زیادہ خیال رکھنا ہوگا اس موقع پر ایگری کلچر پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین نے کہاکہ دنیا بھر میں کپاس کی قیمتیں گذشتہ کئی مہینوں سے مستحکم ہیں اور ہمیں قیمتیں مقرر کرنے کے موقع پر یہ خیال رکھنا ہوگا کہ عالمی منڈی کے مقابلے میں ہماری قیمتیں زیادہ نہ ہوں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم نے گذشتہ سال کے مقابلے میں کم قیمتیں مقرر کیں تو اندیشہ ہے کہ کسان اس فصل کی بجائے دوسری فصلوں کا کاشت کرنے کا غور شروع کر دے۔ ایڈیشنل سیکرٹری کامرس نے کہاکہ ملک میں کپاس کی بہترین فصل پیدا کرنے کے لئے اس شعبے میں اصلاحات بہت ضروری ہے اور اس سلسلے میں ہم پڑوسی ملک بھارت کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کپاس کی برآمدات پر ٹیکسوں کے نفاذ کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ ایسا کرنے سے ہم ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوجائیں گے جبکہ ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بھی اس کی شدید مخالف ہے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ڈائریکٹر نے اجلا س کو بتایا کہ ٹی سی پی گذشتہ سال بھی کپاس کی خریدار ی میں بے حد نقصان اٹھا چکی ہے اور آڈٹ رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال کے مہنگے سودوں کی وجہ سے ٹی سی پی کو 775 ملین روپے نقصان کا سامنا ہے انہوں نے کہاکہ گذشتہ سال ہم نے ایک ملین کپاس کی بیلز خریدنے کا اعلان کیا تھا مگر صرف ایک لاکھ بیلز ہی خرید سکیں ہیں ذیلی کمیٹی کے کنوینئرنے سفارشات پیش کرتے ہوئے کہاکہ کپاس کی امدادی قیمت 2700 روپے مقرر کی جائے ٹی سی پی دو ملین بیلز خریدے جبکہ کپاس کی بہترین پیداوار کے لئے ایک کمیٹی بنائی جائے جس میں ٹیکسٹائل ،کامرس ،سمیت دیگر شعبوں کے نمائندے موجود ہوں بھارت کا دورہ کرکے وہاں پر کپاس کے پیداوار کے سلسلے میں جدید طریقوں کا جائزہ لے گااجلاس میں ٹی سی پی کو ہدایت کی گئی کہ امسال دو ملین بیلز خریدنے کے ساتھ ساتھ پنجاب اور سندھ میں مختلف مقامات پر خریداری مراکز قائم کئے جائیں ۔

تبصرے بند ہیں.