اسلام آباد(کامرس رپورٹر) صحت و روزگار پر کورونا وائرس کے اثرات کے ساتھ ساتھ پاکستان کو ٹڈی دل کے حملوں کے سنگین خطرے کا بھی سامنا ہے جو تحفظ خوراک کو متاثر کرے گا، یہ بات سپریم کورٹ میں کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران سامنے آئی۔اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے نے چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں قائم 5 رکنی بینچ کو بتایا کہ ملک ٹڈی دل کے شدید حملوں کا سامنا کرنے والا ہے، انہوں نے بتایا کہ کچھ افریقی ممالک مثلاً ایتھوپیا سے ٹڈی دل کا بڑا جھنڈآئندہ آنے والے دنوں میں ہجرت کر کے پاکستان آنے والا ہے جو فصلوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے، 30 سال قبل ملک کو اس صورتحال کا سامنا ہوا تھا، انہوں نے عدالت عظمیٰ کو حکومت کی جانب سے ٹڈی دل کے حملے روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا جس کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) حکمت عملی تشکیل دینے میں مصروف ہے۔چیف جسٹس نے یاد کیا کہ کس طرح گزشتہ سالوں میں تحفظ نباتات کا حکومتی محکمہ کیڑے مار ادویات کا اسپرے کیا کرتا تھا تا کہ کھڑی فصلوں سے مویشیوں اور خوراک کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں کے حملے سے محفوظ بنایا جاسکے۔اس سے قبل پیر کو ہونے والی سماعت میں بھی چیف جسٹس نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے ملک کو خوراک تحفظ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور سوال کیا تھا کہ فضائی اسپرے کا سلسلہ کیوں ختم کردیا گیا۔خیال رہے کہ ٹڈی دل کے حملے روکنے کے لیے 12 جنوری کو کیڑے مار ادویات کا اسپرے کرنے والے جہاز کے چولستان کے قریب کریش ہونے سے ایک پائلٹ اور ایک ایوی ایشن انجینئر جاں بحق ہوگئے تھے ، چیئرمین این ڈی ایم اے نے عدلت کو بتایا کہ اتھارٹی اس صورتحال سے آگاہ ہے، انہوں نے بتایا تھا کہ این ڈی ایم نے بوئینگ کپمنی کے لیے مکینکل پرزے بنانے والی کراچی کی ایک کمپنی کے ساتھ 15 فضائی اسپرے مشین بنانے کا کانٹریکٹ کیا ہے، ساتھ ہی انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا تھا کہ اگر ان کے آلات تسلی بخش ہوئے تو مزید 200 مشینوں کا ٹھیکا بھی انہیں دیا جائے گا۔لیفٹیننٹ جنرل افضل نے کہا تھا کہ پاک فوج کے 5 ہیلی کاپٹرز کے ساتھ اسپرے مشینیں منسلک ہیں تا کہ شدید حملے کے نتیجے میں متاثرہ علاقے میں اسپرے کیا جاسکے، خیال ریے کہ ’پاکستان میں صحرائی ٹڈی دل کی صورتحال‘ کے عنوان سے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں اقوامِ متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) نے پاکستان کو ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے سنگین تحفظ خوراک کے خطرے سے خبردار کیا تھا۔
تبصرے بند ہیں.