اسلام آباد(ہیلتھ رپورٹر) ملک میں کورونا وائرس کی دن بدن بگڑتی صورتحال کے پیشِ نظر ایک دن میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے سب سے زیادہ ٹیسٹ کیے گئے جن کی تعداد 20 ہزار 167 ہے جبکہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کی خلاف ورزی پر ملک کے مختلف حصوں میں کارروائیاں کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 3 جون کو کورونا وائرس کے 20 ہزار 167 ٹیسٹ کیے گئے اور اب تک ملک میں وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی تعداد 6 لاکھ 10 ہزار ہے۔پاکستان جو کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد کی لحاظ سے چین کو پیچھے چھوڑ چکا ہے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 2900 نئے کیسز سامنے آئے جس سے مجموعی تعداد 86 ہزار 139 تک پہنچ گئی، اسی طرح 24 گھنٹوں کے دوران مزید 64 افراد کی موت سے مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار 793 تک جا پہنچی۔گزشتہ ماہ وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا تھا کہ ملک میں اس مہلک وائرس کا پھیلاو¿ روکنے کے لیے 30 ہزار ٹیسٹ روزانہ کافی رہیں گے، انہوں نے مزید کہا تھا کہ اس وقت ہم 25 ہزار ٹیسٹ روزانہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور جون کے آغاز سے 30 ہزار ٹیسٹ روزانہ کیے جاسکیں گے۔اس ضمن میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر طفر مرزا کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند روز سے ملک روزانہ سامنے آنے والے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، کیسز میں اضافے کی وجوہات بتاتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان زیادہ آبادی کے ساتھ ایک بڑا ملک ہے جہاں 25 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے اس لیے انسانوں کے میل جول اور اکٹھا رہنے کی شرح بھی بہت زیادہ ہے۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان کا گراف بھی اس مہینے کے اختتام تک آنے والے ہفتوں میں ہموار ہوجائے گا، ان کا کہنا تھا کہ مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ روزانہ کے کیسز میں اس قسم کے اضافے کے بعد کیس کی تعداد کم ہونا شروع ہوگئی ہے، این سی او سی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اسلام آباد میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 115 افراد کو جرمانے اور 83 دکانوں اور 22 صنعتی یونٹس سیل کیے گئے علاہ ازیں 42 پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی جرمانہ کیا گیا۔
تبصرے بند ہیں.