کراچی : چائنا کٹنگ اسکینڈل، کے ڈی اے لینڈ کے تمام سابقہ ڈائریکٹرز شامل تفتی

ایف آئی اے نے کراچی میں چائنا کٹنگ اسکینڈل میں کے ڈی اے لینڈ کے تمام سابقہ ڈائریکٹرز کو بھی شامل تفتیش کر لیا۔ تین افسروں کے خلاف اوپن انکوائری کے احکامات جاری کر دئیے گئے۔ پولیس نے تفتیشی رپورٹ میں سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی محمد سید کو بھی چائنا کٹنگ کے الزام میں مفرور قرار دے دیا۔

 

کراچی: () کراچی میں چائنا کٹنگ مافیا کے خلاف جاری تحقیقات میں ایف آئی اے نے کے ڈی اے کے تمام سابقہ ڈائریکٹرز کو شامل تفتیش کرتے ہوئے انہیں بیانات کے لئے طلب کر لیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ریلوے کی زمین کو چائنا کٹنگ کر کے کوڑیوں کے دام بیچا گیا۔ مذکورہ اتھارٹی کے افسروں نے شہر کے تمام ٹاونز میں چائنا کٹنگ کی۔ درجنوں پلاٹوں کی چائنا کٹنگ کے لئے ایک ہی شناختی کارڈ استعمال کیا گیا۔
آرام باغ پولیس نے سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی محمد حسین سید کو چائنا کٹنگ کے مقدمے میں مفرور قرار دے دیا۔ اس مقدمے میں گرفتار ڈائریکٹر لینڈ ریونیو فیصل مسرور صدیقی اور مجیب اللہ صدیقی کے کیس کی سماعت کے دوران پولیس کی تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا کہ محمد حسین کے خلاف چائنا کٹنگ کے دو مقدمات آرام باغ تھانے میں درج ہیں۔ محمد حسین چائنا کٹنگ میں ملوث لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے افسران سے بھتہ وصول کرتے تھے ۔ عدالت نے فیصل مسرور صدیقی اور مجیب اللہ صدیقی کو 5 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔
دوسری جانب چیف سیکریٹری نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ممتاز الحق، ڈی او لینڈ محمد نواز اور ڈی او لینڈ مینجمنٹ ناصر عباس کے خلاف چائنا کٹنگ، زمینوں کی جعلی الاٹمنٹ اور جعلی دستاویزات کا الزام ثابت ہونے پر اوپن انکوائری کے احکامات جاری کیے ہیں۔

 

تبصرے بند ہیں.