کمشنرکراچی کی پرائس کمیٹی نے شہر میں دودھ کی سرکاری قیمت 120 روپے فی لیٹر مقرر کررکھی ہے لیکن شہر میں فی لیٹر دودھ بدستور سرکاری نرخ سے 80 روپے زائد میں فروخت ہورہا ہے۔
ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے رہنما خلیل احمد نے کہا کہ زائد قیمت پر دودھ کی فروخت پر تقریباً 10 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا اور 20دکانیں سیل کرکے کئی دکانداروں کو حراست میں لے لیا گیا۔
ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے مطابق انتظامیہ نے رات گئے بھینس کالونی سے آئی دودھ کی کئی گاڑیاں پکڑ کر چھوڑ دیں۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ کمشنر کراچی دودھ کی پیداواری لاگت کم کرانے پر کام کریں کیوں کہ دودھ کی قیمت بڑھنےکی ذمہ داری ڈیری فارمرزپرہے۔
دوسری جانب کراچی کے علاقے ملیر میمن گوٹھ میں دودھ کی گاڑیوں کو روکنے سے متعلق کی جانے والی کارروائی ڈی سی آفس کا عملہ نہ پہنچنے پر عمل میں نہ لائی جاسکی۔
پولیس اہلکاروں نے کہا کہ ہمیں حکم ملا تھا کہ دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ڈی سی آفس کا عملہ کارروائی کے لیے آئےگا لیکن کچھ دیر تک گاڑیوں کو روکنے پر عملہ نہیں آیا تو دودھ کی گاڑیوں کو جانے دے دیاگیا۔
تبصرے بند ہیں.