شہر میں ایک اور بچی کے مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کا واقعہ سامنے آیا ہے، جس کے بعد چند ہفتوں کے دوران کمسن بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کرنے کا یہ تیسرا واقعہ روہنما ہوا ہے۔گلشن معمار افغان کیمپ پولیس چوکی کے قریب خالی مکان سے کمسن بچی کی لاش ملی، جسے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش قبضے میں لی اور ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا۔علاقہ مکینوں کے مطابق 6 سالہ حسینہ دختر موسیٰ مغرب کے وقت سے لاپتا تھی۔ ہر جگہ تلاش کیالیکن ناکامی ہوئی تاہم بعد میں ایک گھر سے لاش برآمد ہو گئی۔ پولیس کا اطلاع دینے والے علاقہ مکین پہلوان خان نے بتایا کہ لوڈشیڈنگ کے باعث علاقہ تاریکی میں ڈوبا ہوا تھا۔ بچی کو ٹارچ کی روشنی میں مختلف مقامات پر تلاش کرتے رہے۔اسی اثنا میں بچی کی رہائش گاہ سے کچھ فاصلے پر غیر آباد ٹوٹے ہوئے گھر میں جا کر دیکھا تو اندر کمرے میں بچی کی لاش پڑی ملی، جس پر فوری طور پر مدد گار 15 پر کال اور تھانے جا کر بھی پولیس کو اطلاع دی۔ جس گھر سے بچی کی لاش ملی، بارشوں کی وجہ سے اس کی چھت کا کچھ حصہ اور دیواریں گر گئی تھیں، جس کے باعث گھر خالی تھا۔درندہ صفت ملزم یا ملزمان نے بچی کو خالی گھر میں لے جا کر مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ اہل علاقہ نے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے قرارواقعی سزا دی جائے۔مقتولہ افغان کیمپ کی رہائشی اور 6 بہن بھائیوں میں چوتھے نمبر پر تھی جبکہ اس کا والد معذور ہے، جس کی 6 ماہ قبل ٹانگ ٹوٹ گئی تھی۔ پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات اور معلومات کے مطابق واقعہ زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کا معلوم ہوتا ہے تاہم ڈاکٹرز کے معائنے اور پوسٹ مارٹم کے بعد مزید معلومات حاصل ہوں گی۔پولیس نے جائے وقوع پر کرائم سین یونٹ کو طلب کر کے شواہد جمع کر کے افسوس ناک واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔
تبصرے بند ہیں.