چاولوں کی برآمد، بھارت عالمی مارکیٹ پر قبضہ جمانے لگا

اکستانی چاول کی برآمد میں مسلسل کمی ملکی معیشت کیلئے خطرے کی علامت ہے جبکہ دوسری جانب بھارت عالمی مارکیٹ پر قبضہ جمانے لگا ہے۔

گوجرانوالا: ) چاول کپاس کے بعد پاکستان کی سب سے بڑی زرمبادلہ کمانے والی فصل ہے لیکن بھارتی چاول معیاری اور پاکستانی چاول کی نسبت سستا ہونے کی وجہ سے عالمی منڈیوں پر قبضہ جماتا جا رہا ہے۔ نیز پاکستانی چاول کی برآمد دن بدن کم ہوتی جا رہی ہے جو ہمارے کسان، مل مالکان اور ایکسپورٹرز کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں پاکستانی چاول کی ڈیمانڈ بڑھانے کیلئے ہمیں پاکستانی چاول کی کوالٹی، پیکنگ اور مارکیٹنگ پر بھرپور توجہ دینا ہوگی اور ہمارے حکمرانوں کو بھی کاشتکاروں کیلئے محصولات کم اور مراعات زیادہ سے زیادہ کرنا پڑیں گی۔ پاکستان میں 8۔2 ملین ہیکٹر رقبہ پر دھان بویا جاتا ہے جبکہ انڈیا میں سینکٹروں ملین ہیکٹرز رقبہ پر چاول کی کاشت کی جاتی ہے۔ بھارتی حکومت اپنے کسانوں کو بجلی، کھاد، بیج اور زرعی ادویات پر سبسڈی بھی دیتی ہے جبکہ ہمارا کسان ایسی تمام سہولیات سے محروم ہے۔

تبصرے بند ہیں.