لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے راولپنڈی میں پی ٹی آئی دھرنوں کے باعث راستوں اور تعلیمی اداروں کے بندش کیخلاف کیس میں سی پی او راولپنڈی پر برہمی کا اظہار کیا اور ڈی جی آئی بی سے دھرنوں سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں پی ٹی آئی دھرنوں کے خلاف درخواست پر سماعت جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کی، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کیپٹن شعیب، سی پی او شہزاد بخاری او دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے سی پی او راولپنڈی کی دی گئی میڈیکل رپورٹ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سی پی او راولپنڈی اپنی میڈیکل رپورٹ پر ابھی بھی قائم ہے تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی، میڈیکل رپورٹ کسی طور عدالت میں پیش نہ ہونے کا جواز پیش نہیں کر رہی، سی پی او سے پوچھیں کیا وہ عدالت میں دی گئی میڈیکل رپورٹ پر قائم ہے۔وقفے کے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز ہوا تو سی پی او راولپنڈی نے میڈیکل رپورٹ پر عدالت سے معافی مانگ لی جس پر عدالت نے سی پی او راولپنڈی پر برہمی کا اظہار کیا جبکہ سی پی او نے عدالت سے 2 بار معافی مانگی۔عدالت نے ڈپٹی کمشنر سے استفسار کیا کہ کمشنر راولپنڈی کہاں ہیں؟ کیا انہیں معاملے کی حساسیت کا اندازہ نہیں؟ کمشنر سے کہیں اگلی سماعت پر عدالت میں پیش ہوں، عدالت نے پی ٹی آئی احتجاجی دھرنوں پر ڈی جی آئی بی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور آئی جی موٹروے بھی رپورٹ پیش کریں۔جسٹس وقاص مرزا نے کہا کہ ڈی جی آئی بی اپنی رپورٹ میں بتائیں کہ احتجاجی دھرنوں کے باعث کیا صورتحال رہی، سی پی او اور ڈی سی راولپنڈی یقینی بنائیں کہ آئندہ دھرنوں سےعوام کو تکلیف نہ ہو اور ڈپٹی کمشنر یقین دلائیں کہ عوام کو کسی قسم کی مشکلات نہ ہوں۔ڈی آئی جی موٹر وے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں پیش ہوئے جس پر عدالت نے پوچھا کہ احتجاجی مظاہرین نے پوری موٹر وے بلاک کر دی آپ کہاں تھے؟ کوئی بھی 10 بندے آکر موٹروے بند کر دیں تو آپ تماشہ دیکھتے رہیں گے؟۔عدالت نے کہا کہ لگتا ہے موٹر وے پولیس احتجاجی مظاہرین کو پروٹوکول دیتی رہی، موٹروے قومی شاہراہ ہے، یہاں جنگی طیارے بھی بوقت ضرورت لینڈنگ کرتے ہیں۔لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے کیس کی سماعت 23 نومبر تک ملتوی کر دی۔
تبصرے بند ہیں.