پہلی بار جمہوری عمل سے اقتدار منتقل ہوگا، نگراں وزیر اعظم
ڈیرہ اللہ یار: نگراں وزیرا عظم جسٹس ریٹائرڈ میرہزار خان کھوسونے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آئینی و جمہوری عمل سے اقتدار کی منتقلی کا مرحلہ مکمل ہوگا جس پر تمام سیاسی جماعتوں سمیت فوجی اور سول ادارے مبارکباد کے مستحق ہیں۔ یہ بات انھوں نے ہفتے کو جعفراباد کی تحصیل صحبت پور کو ضلع کا درجہ دینے کے بعد افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، واضح رہے کہ صحبت پور نگراں وزیر اعظم کا آبائی حلقہ ہے اور وہ نگراں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلی بار یہاں آئے ہیں۔ اس موقع پر نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی بھی موجود تھے۔ میر ہزار کھوسو نے کہا کہ نامساعد حالات کے باوجودبلوچستان کے عوام نے الیکشن کے دن گھروں سے نکل کر ووٹ دے کر ثابت کیا کہ وہ بھی پاکستان کی ترقی میں کسی سے کم نہیں۔ انھوں نے کہا کہ توانائی کی بچت کیلیے تمام وفاقی سرکاری اداروں میں ایئرکنڈیشن کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے اور امیدہے کہ آنیوالی حکومت بھی اس پر عملدرامد کرائے گی۔ انھوں نے کہا کہ جعفر آباد،نصیراباد اور صحبت پور2 بارسیلاب کی تباہ کاریوں کا شکار ہوئے، نگراں حکومت نے سیلاب سے بچاؤ کے لیے متعدد اقدامات کیے۔ نگراں حکومت نے نیک نیتی سے الیکشن کے انعقاد کے ساتھ عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے اور عوامی مشکلات کو کم کرنے کے لیے بھی کام کیا۔بلوچستان حکومت کی جانب سے 2 نئے اضلاع صحبت پور اور لہڑی کے قیام کے بعد عوامی مشکلات میں کمی واقع ہوگی اور کچھی کینال کی تعمیر کے بعد ان اضلاع اور بلوچستان میں ترقی کے نئے دور کا اغاز ہوگا۔ نواب غوث بخش باروزئی نے کہا کہ نگراں حکومت میں رہتے ہوئے ہماری کوشش تھی کی صاف شفاف انتخابات کے ساتھ ایسا کام کریں جسے آنے والی نسلیں یاد رکھیں۔ نگراں وزیر اعظم نے نئے ضلع صحبت پور کا افتتاح کرنے کے علاوہ ڈیرہ مراد جمالی میں 174ملین روپے کی لاگت سے بلوچستان یونیورسٹی کے کیمپس، 202ملین روپوں کی لاگت سے میڈیکل کالج، سیلاب سے متاثرہ کینالوں پٹ فیڈر اوچ اور مانجھوٹی شاخوں پر کام کا افتتاح بھی کیا اور قبائلی عمائدین سے ملاقات کی۔
تبصرے بند ہیں.