اسلام آباد (ہیلتھ رپورٹر)پاکستان میں کورونا وبا کا پھیلاو¿ ہر گرزتے دن کے ساتھ تیز ہورہا ہے اور آج بھی نئے کیسز کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 47 ہزار 394 جبکہ اموات 1010 ہوگئیں، اس وبا کا آغاز تو اگرچہ گزشتہ برس دسمبر میں چین کے صوبے ہوبے کے شہر ووہان سے ہوا تھا لیکن دیکھتے ہی دیکھتے یہ پوری دنیا میں پھیل گئی اور اب تک دنیا بھر میں 50 لاکھ سے زائد لوگوں کو متاثر کرنے اور سوا 3 لاکھ سے زائد اموات کا سبب بن چکی ہے۔یہ وائرس پاکستان میں دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت دیر سے آیا اور 26 فروری 2020 کو پاکستان کے تجارتی حب کراچی میں اس کے پہلے کیس کی تصدیق ہوئی، پہلے کیس کے سامنے آتے ہی سندھ میں مختلف سطح کی پابندیاں اور بعد ازاں لاک ڈاو¿ن سامنے آیا جبکہ دیگر صوبوں نے بھی اپنے حصوں میں کیسز آنے کے بعد جزوی لاک ڈاو¿ن کے طریقہ کار کو ہی اپنایا اور پھر وفاق کی طرف سے بھی اس کا فیصلہ کیا گیا۔8 مئی تک جاری رہنے والے اس لاک ڈاو¿ن کے باوجود کورونا وبا کے کیسز کے آنے کا سلسلہ جاری رہا اور مارچ کے مقابلے میں اپریل میں زیادہ کیسز آئے جبکہ بعد ازاں مئی کے آغاز سے تو اس وائرس کی ایک نئی لہر دیکھنے میں آرہی ہے، صرف مئی کے مہینے میں سامنے آنے والے کیسز فروری کے آخر اور مارچ اور اپریل کے 2 ماہ میں سامنے آنے والے مجموعی کیسز سے تقریباً دوگنا زیادہ ہیں جبکہ اموات کی شرح بھی اچانک بڑھ گئی ہے۔اگر ایک جائزہ لیں تو فروری کے آخر سے اپریل کی 30 تاریخ تک ڈان نیوز ٹی وی کے اعداد و شمار کے مطابق ساڑھے 16 ہزار سے زائد کیسز اور 385 اموات تھیں، تاہم مئی کے صرف 20 روز میں 30 ہزار سے زائد کیسز آئے جبکہ اسی عرصے میں 624 اموات کا اضافہ بھی دیکھا گیا جو باعث تشویش ہے۔آج (21 مئی) کو بھی پاکستان میں کورونا وبا کے نئے کیسز، اموات کی تصدیق ہوئی جبکہ صحتیاب ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اچانک کورونا وبا کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور گزشتہ 2 روز میں تقریباً 100 کیسز یومیہ رپورٹ ہوئے ہیں، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق آج بھی اسلام آباد میں مزید 97 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ ایک موت کی بھی تصدیق ہوئی، ان نئے کیسز کے بعد وفاقی دارالحکومت میں مجموعی کیسز 1138 سے بڑھ کر 1235 ہوگئے جبکہ ایک موت کے اضافے سے مجموعی اموات 10 تک جاپہنچیں۔دوسری جانب گلگت بلتستان میں کووڈ 19 کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، اعداد و شمار کے مطابق گلگت میں کورونا وبا کے 23 نئے مریض سامنے آئے، جس کے ساتھ ہی وہاں متاثرہ افراد کی تعداد 556 سے بڑھ کر 579 ہوگئی۔ادھر آزاد کشمیر میں بھی کورونا کے کیسز اچانک بڑھ گئے ہیں، اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران آزاد کشمیر میں مزید 15 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی، جس کے بعد وہاں اب تک متاثر ہونے والوں کی تعداد 133 سے بڑھ کر 148 ہوگئی ہے۔ملک میں جس طرح کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا اسی طرح صحتیاب افراد کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، نئے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں صحتیاب ہونے والوں کی تعداد میں ایک ہزار 54 نئے لوگوں کا اضافہ ہوا، جس کے بعد ملک میں اب تک اس وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 13 ہزار 101 سے بڑھ کر 14 ہزار 155 ہوگئی۔مزید برآں اگر ملک کی مجموعی صورتحال کو ایک نظر میں دیکھیں تو اس وقت مصدقہ کیسز 47 ہزار 394 ہیں جس میں سے 1010 انتقال کرچکے ہیں اور 14 ہزار 155 صحتیاب ہوئے ہیں تو اس طرح 32 ہزار 229 فعال کیسز موجود ہیں،سندھ اس وقت سب سے زیادہ متاثر صوبہ ہے اور وہاں کیسز 18 ہزار 964 ہیں جبکہ اس کے بعد پنجاب میں 16 ہزار 685 لوگ متاثر ہوئے ہیں، خیبرپختونخوا میں متاثرین کی تعداد 6 ہزار 815 ہے جبکہ بلوچستان میں 2 ہزار 968 لوگ وائرس کا شکار ہوچکے ہیں، اسلام آباد میں اب تک ایک ہزار 235 متاثرین ہے جبکہ گلگت میں 579 اور آزاد کشمیر میں 148 لوگوں کو وبا نے متاثر کیا ہے۔ملک میں اموات کی صورتحال کچھ اس طرح ہے، خیبرپختونخوا: 351، سندھ: 316، پنجاب: 290، بلوچستان: 38، اسلام آباد: 10، گلگت بلتستان: 04اور آزاد کشمیرمیں 1 مریض جاں بحق ہوا۔خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا تھا اور 25 مارچ تک کیسز کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ چکی تھی، تاہم اس کے بعد مذکورہ وائرس نے پاکستان میں اپنے پنجے گاڑنا شروع کردیے اور اب تک 47 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں، ملک میں کورونا وائرس کے پہلے کیس سے لے کر اب تک کیا صورتحال رہی اور کس روز کتنے کیسز سامنے آئے؟ مکمل تفصیل جاننے کے لیے یہاں کلک کریں۔ملک میں کورونا وائرس سے پہلی موت 18 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہوئی تھی جس کے بعد 31 مارچ تک اموات کی مجموعی تعداد 26 ہوگئی تھی، تاہم یکم اپریل سے لے کر 30 اپریل تک مزید 359 اموات ریکارڈ کی گئیں، بعد ازاں مئی میں یہ تعداد 1000 سے تجاوز کرگئی، ملک میں ہونے والی پہلی موت سے لے کر اب تک کس روز کتنی اموات ہوئیں؟ مکمل تفصیل جاننے کے لیے یہاں کلک کریں۔
تبصرے بند ہیں.