پاکستان میں کورونا سے 72 جان بحق ، 4788 متاثرین 

اسلام آباد (ہیلتھ رپورٹر)پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور آج بھی مزید کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی تعداد 4 ہزار 788 تک پہنچ گئی ہے،اگر دنیا بھر میں اس وائرس کا شکار ہونے والے لوگوں کو دیکھیں تو یہ تعداد تقریباً 17 لاکھ کے قریب ہے جبکہ اموات کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔پاکستان میں اس وائرس کا پھیلاو¿ مارچ کے آخر تک اتنا زیادہ نہیں تک تاہم اپریل کے آغاز سے اس میں کافی تیزی دیکھنے میں آئی ہے، اب تک کے اعداد و شمار کو دیکھیں تو صرف اپریل کے 10 روز میں 27سو سے زیادہ کیسز اور 46 اموات ریکارڈ کی گئیں، اس کے بعد ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 4 ہزار 788 جبکہ اموات 72 تک پہنچ گئیں،

ہفتہ 11 اپریل کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آئے۔سرکاری اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ نے اسلام آباد میں مزید 6 کیسز کی تصدیق کی، جس کے بعد وفاقی دارالحکومت میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 107 سے بڑھ کر 113 ہوگئی ہے۔

اسی طرح آزاد جموں کشمیر میں بھی ایک اور شخص میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی اور وہاں متاثرین کی تعداد 34 ہوگئی، یہاں یہ واضح رہے کہ اس وقت کورونا وائرس سے سب سے کم متاثرہ علاقہ آزاد کشمیر ہے۔جہاں ایک طرف ملک میں متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے وہیں صحتیاب افراد کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ روز ملک میں صحتیاب افراد کی تعداد 727 تھی جس میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 35 نئے افراد کا اضافہ ہوا اور یہ تعداد 762 تک پہنچ گئی۔علاوہ ازیں اگر آج آنے والے ان نئے کیسز کے بعد ملک میں صوبوں اور علاقوں کے حساب سے اگر اعداد و شمار دیکھیں تو پنجاب 2336 کیسز کے ساتھ سب سے آگے ہے، جس کے بعد سندھ میں 1214 کیسز، خیبرپختونخوا میں 656 کیسز، بلوچستان میں 220 کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں 215، اسلام آباد میں 113 اور آزاد کشمیر میں 34 کیسز ہیں۔کورونا وائرس سے ملک میں ہونے والی اموات میں سب سے زیادہ تعداد خیبرپختونخوا میں ریکارڈ کی گئیں، خیبرپختونخوا 25 اموات ، سندھ 22 اموات ، پنجاب 19 اموات، گلگت بلتستان 3 اموات ، بلوچستان 2 اموات، اسلام آباد ایک موت اور آزاد کشمیر کوئی جاں بحق نہیں ہوا ۔پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور آج بھی مزید کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی تعداد 4 ہزار 788 تک پہنچ گئی ہے۔پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی، 18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا، بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی، 22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا، اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا، جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی، پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں، 26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں، 27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی، اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں، 28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی، یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی، اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی، 3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد سندھ میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 موت کی تصدیق ہوئی اور اموات 40 ہوگئیں، 4 اپریل کو ملک میں مزید 4 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے، 5 اپریل کو سندھ میں مزید ایک شخص وائرس کا شکار ہو کر چل بسا جس کے بعد سندھ میں مجموعی اموات 15 ہوئیں بعدازاں خیبر پختونخوا حکام نے مزید اموات کی تصدیق کی جس سے خیبرپختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 16 اور ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی، 6 اپریل کو پنجاب میں 3 اور سندھ میں 2 اور اسلام آباد میں پہلی موت کی تصدیق کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 53 تک پہنچ گئی، 7 اپریل کو سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب میں ایک ایک اموات ریکارڈ کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 57 ہوگئی، 8 اپریل کو سندھ میں 2، خیبرپختونخوا میں ایک اور پنجاب میں ایک مریض دم توڑ گیا جس کے ساتھ ہی ملک میں اموات 61 تک پہنچ گئیں، 9 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 24 گھنٹوں کے دوران پہلے 2 اور بعد ازاں رات گئے مزید 2 اموات کی تصدیق کی گئی جبکہ سندھ اور پنجاب میں ایک، ایک فرد انتقال کرگیا جس کے بعد پاکستان میں مجموعی اموات 67 ہوگئیں، 10 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 3، سندھ اور پنجاب میں ایک، ایک متاثرہ فرد جان کی بازی ہار گیا اور ملک میں مجموعی اموات 72 ہوگئیں۔

تبصرے بند ہیں.