پاکستان میں کالعدم تنظیموں کی نئی فہرست تیار، تعداد 52 ہوگئی

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملک بھر میں شدت پسندی میں ملوث کالعدم تنظیموں کی نئی فہرست مرتب کی ہے جس کے مطابق ملک میں شدت پسند تنظیموں کی تعداد 52 ہے۔ برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کالعدم تنظیموں کی فہرست کی تیاری سویلین اور فوج کے خفیہ اداروں کی رپورٹ کی روشنی میں تیار کی گئی ہے جس میں چاروں صوبوں سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کی جانب سے گزشتہ چند سالوں کی کارروائیوں کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے ترتیب دی گئی فہرست میں ان چار تنظیموں کو بھی کالعدم تنظیموں میں قرار دیا تھا جو اس سے پہلے واچ لسٹ میں شامل تھیں، فہرست میں ان گروپوں کو بھی شامل کیا گیا ہے جن کا بنیادی تعلق تو کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے لیکن باہمی اختلافات کی وجہ سے وہ ایک دوسرے سے الگ ہو کر کام کررہے ہیں تاہم اس فہرست میں پنجابی طالبان نامی کسی بھی تنظیم کو کالعدم قرار نہیں دیا گیا۔ اس فہرست میں مہاجر ریپبلکن آرمی کا نام شامل نہیں ہے تاہم وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کی طرف سے یہ تجویز آئی تھی کہ اس جماعت کو واچ لسٹ میں رکھا جائے جس کے باعث اس تنظیم کو فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال سابق دور حکومت میں جاری ہونے والی کالعدم تنظیموں کی رپورٹ میں 46 تنظیموں کو سماج دشمن کارروائیوں کے پیش نظر کالعدم قرار دیا گیا تھا جن میں تحریک طالبان پاکستان ،لشکر جھنگوی، سپاہ محمد، جیش محمد، لشکر طیبہ اور لشکراسلام سرفہرست تھیں۔

تبصرے بند ہیں.