پاکستان میں معاشی ترقی کا 7سالہ ریکارڈ ٹوٹنے کو ہے، امریکی جریدہ

احتجاجی دھرنوں، امن و امان کی خراب صورتحال اور لوڈشیدنگ کے باوجود نواز شریف حکومت معیشت کو سدھارنے میں کامیاب ہوگئی، اقتصادی ترقی کے 7برس کے ریکارڈ ٹوٹنے کو ہیں۔ معاشی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق مئی2013 میں جب میاں نوازشریف نے وزارت عظمیٰ سنبھالی تھی، اس وقت ملک کو اقتصادی بحران کا سامنا تھا، جس کی وجہ سے آئی ایم ایف سے مدد لی گئی۔ حالیہ تاریخ میں ملک کو پہلی بار پیٹرولیم کی شدید ترین قلت کے سبب نوازشریف کو ڈاوس کا جنوری میں دورہ منسوخ کرنا پڑا۔ ن لیگ کی حکومت کو 6ماہ تک مسلسل مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا۔ دسمبرمیں آرمی بپلک اسکول میں134 بچوں کا قتل عام ہوا اور اسکے بعد دہشت گردی کے سبب ملک کا 80فیصد حصہ کئی گھنٹوں تک بجلی سے محروم کردیا گیا۔ جریدے کے مطابق تمام تر صورت حال کے باوجود نواز شریف کی حکومت معیشت کا پہیہ رواں کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ حکومت سنبھالنے کے ایک برس میں حکومت نے ٹیکسوں کی مد میں 9ارب ڈالر کمائے جس کا دو تہائی حصہ دفاع پر خرچ کرنا پڑا۔ جریدے کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور ترسیلات زر میں اضافے کے سبب اقتصادی گروتھ کا 7برس کا ریکارڈ ٹوٹنے کو ہے اورآئی ایم ایف کو توقع ہے کہ اس سال معیشت 4.3فیصد مزید پھیلے گی۔ جبکہ پچھلے برس کے دوران اس کی شرح محض 3.6فیصد تھی۔ جریدے کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کارپوریٹ آمدن بڑھ رہی ہے، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان ہے اور پاکستانی روپیہ کی قدر دنیا کی صف اول کی کرنسیز کی طرح مستحکم ہے۔ فارن ایکسچینج ریزروز پچھلے برس دگنا ہو کر 16ارب ڈالر ہو گئے، بجٹ خسارہ بھی کم کرلیا گیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.