اسٹیٹ بینک کی میزبانی میں سارک فنانس رابطہ کاروں کا اجلاس

کراچی:سارک فنانس کے رابطہ کاروں کا اکیسواں اجلاس جمعرات کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ اینڈ فنانس (نباف)اسلام آباد،پاکستان میں ہوا۔ سارک فنانس کے رابطہ کاروں اور سارک مرکزی بینکوں (ماسوائے مالدیپ) کے سارک فنانس کے متبادل رابطہ کاروں نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزارت ہائے خزانہ کے نمائندے بھی اجلاس میں بطور مبصر شریک ہوئے۔ اجلاس کا مقصد سارک فنانس کی سرگرمیوں کی پیش رفت کا جائزہ لینا اور تیسویں سارک فنانس گروپ اجلاس کےلیے ، جو ڈھاکہ ، بنگلہ دیش میں 12جون 2015ء کو ہوگا، مسودہ ایجنڈا تیار کرنا تھا۔اپنے افتتاحی خطاب میں گورنر بینک دولت پاکستان اور سارک فنانس کے چیئرمین اشرف محمود وتھرا نے سارک فنانس گروپ کی قیادت کے لیے اسٹیٹ بینک پر اعتماد کرنے اور سارک فنانس رابطہ کاروں کے اکیسویں اجلاس کی میزبانی کے لیے موقع فراہم کرنے پر رکن ممالک کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سارک فنانس نیٹ ورک کے حالیہ اقدامات کے بارے میں بتایا جیسے سارک سواپ ارینج منٹ، سارک فنانس اسکالرشپ اسکیم اور سارک فنانس پورٹل۔ انہوں نے علاقائی ڈیٹا بیس کی تیاری کے لیے اور مشترکہ انتظامات کے تحت تحقیقی مطالعات سے متعلق علاقائی مرکزی بینکوں کے حالیہ اقدامات کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ بینکاری قواعد و ضوابط میں ہم آہنگی پیدا کرنا بھی خطے کے معاشی اور مالی اتحاد کو مستحکم کرنے کے لیے اہم شعبہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقائی معیشتیں الگ تھلگ ہوکر ترقی نہیں کرسکتیں اور علاقائی معاشی خوشحالی کا راستہ متعین کرنے میں جغرافیائی قربت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے سارک فنانس رابطہ کاروں پر زور دیا کہ نیٹ ورک کے روڈ میپ کی تشکیل کے عمل کو تیز کریں کیونکہ اس سے مستقبل کی سرگرمیوں کی سمت متعین کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

تبصرے بند ہیں.