پاکستان میں مئی کے دوران کورونا سے 1100 جاں بحق ، 54 ہزار سے زائد متاثر

اسلام آباد(ہیلتھ رپورٹر) پاکستان میں مئی کے مہینے میں 54 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار بنے اور 11 سو سے زائد زندگی کی بازی ہار گئی جبکہ مثبت نتیجے والے ٹیسٹس کی شرح میں بھی خاصہ اضافہ ہوا، رپورٹ کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے 30 اپریل کو ملک میں 16 ہزار 817 مریضوں کی تصدیق کی تھی جو مئی کے اختتام تک 71 ہزار 68 تک جا پہنچی جبکہ اس دوران ایک دن میں سب سے زیادہ 2 ہزار 785 کیس بھی رپورٹ ہوئے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق 30 اپریل تک ملک میں وائرس کے سبب 385 اموات رپورٹ ہوئی تھیں جبکہ 16 ہزار 817 مریضوں میں سے سندھ میں 6 ہزار 53، پنجاب میں 6 ہزار 340، خیبر پختونخوا میں 2 ہزار 627، بلوچستان میں ایک ہزار 49، اسلام ا?باد میں 343، گلگت بلتستان میں 339 اور ا?زاد کشمیر میں 66 کیس سامنے آئے تھے۔تاہم صرف ایک ماہ کے عرصے کے دوران صورتحال یکسر تبدیل ہوچکی ہے، لہٰذا جون کے پہلے دن ملک میں کورونا وائرس کے 71 ہزار 276 کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز ہیں جن میں سے سندھ میں 28 ہزار 245، پنجاب میں 25 ہزار 56، خیبرپختونخوا میں 10 ہزار 27، بلوچستان میں 4 ہزار 393، ا?زاد کمشیر میں 255، گلگت بلتستان میں 711 اور اسلام آباد میں 2 ہزار 586 مریض ہیں۔اس ضمن میں والے این سی او سی کے اجلاس میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ وزارت صحت صورتحال پر قابو پانے کے لیے سرکاری ہسپتالوں کے ریٹائرڈ ڈاکٹروں، ینگ ڈاکٹروں، ہاو¿س جاب کرنے والے ڈاکٹروں اور میڈیکل کے سال آخر میں زیر تعلیم طالبعلموں کو متحرک کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ نئے ڈاکٹرز اور طبی عملہ واک اِن انٹرویو کے ذریعے بھرتی کیا جائے گا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبوں کو کمیونٹی موبلائزیشن یقینی بنانے کے علاوہ 15 جون تک اپنے علاقوں میں کال سینٹر بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے، کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان حکومتیں متاثرہ علاقوں میں سخت لاک ڈاو¿ن کے نفاذ کے بجائے گھر میں قرنطینہ کرنے کو ترجیح دے رہی ہیں، این سی او سی کے اجلاس میں وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ، وزیر تحفظ خوراک فخر امام، وزیر اقتصادی امور خسرو بختیار اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے شرکت کی۔

تبصرے بند ہیں.