پاکستان مذاکرات کیلیے دہشت گرد کیمپ ختم کرے،بھارتی صدر

استنبول: بھارت کے صدر پرناب مکھرجی نے کہا ہے کہ پاکستان جب تک اپنی سر زمین پر دہشتگردوں کے کیمپ اور انفرااسٹرکچر ختم نہیں کرتا تب تک جامع مذاکرات میں پیش رفت ممکن نہیں۔ ترکی کے معروف اخبار ’’ٹوڈیز زمان‘‘ کو انٹرویو میں انکا کہنا تھا کہ نواز شریف کی جانب سے خیرسگالی کے جذبے کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں اور اس کے لیے دہشتگردی اور تشدد سے پاک ماحول کی ضرورت ہے۔ موجودہ ماحول میں مذاکرات آگے بڑھنا مشکل ہیں، پاکستان اپنی سرزمین پر ہرگز دہشت گردوں کو بھارت مخالف سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کی اجازت نہ دے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ میاں نواز شریف نے بھارتی وزیر اعظم سے انفراسٹرکچر کے خاتمے کے حوالے سے وعدوں پر عملدرآمد کریں گے۔ پاکستان کی جانب سے اس معاملے پر سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ کیونکہ بھارت کے خلاف زیادہ تر دہشتگردی کی کارروائیاں پاکستان کے زیر کنٹرول علاقوں سے ہوتی ہیں۔ اصل چیز لائن آف کنٹرول ہے جہاں سیز فائر کا معاہدہ ہے، اس کی اکثر خلاف ورزی کی جاتی ہے۔ خوشی ہے کہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم نے دونوں ممالک کے ڈی جی ملٹری آپریشنز کو مل بیٹھ کر 1972کے شملہ معاہدے کے فریم ورک کے مطابق اپنے مسائل حل کر نے کے لیے ہدایت جاری کر نے پر اتفاق کیا، جہاں تک پاکستان سے ہمارے تعلقات کی بات ہے اس سلسلے میں باقاعدہ ادارہ جاتی نظام قائم کر نے کی ضرورت ہے لیکن ایک بات مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان نے 2004میں وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنی سر زمین بھارت مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال نہیں ہو نے دے گا وہ اس کو پورا کرے، بھارت سرحد پار دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہے جس کی پڑوسی ملک کی طرف سے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

تبصرے بند ہیں.