پاکستان ، آئی ایم ایف میں مذاکرات کا پہلا دور مکمل

اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔ پاکستان نئے قرض کے لئے چند روز میں کوئی فیصلہ کرے گا۔ آئی ایم ایف نے نئی حکومت کے بجٹ کو حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے پالیسی لیول مذاکرات کے لئے صوبوں سے مشاورت کی تجویز دے دی۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پوسٹ پروگرام مانیٹرنگ کے تحت مذاکرات اسلام آباد میں ہوئے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور منصوبہ بندی کے وزیر احسن اقبال نے پاکستانی وفد جبکہ جعفری فرینک نے آئی ایم ایف کے وفد کی قیادت کی۔ وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے وفد کو نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس محاصل میں اضافے، مالیاتی خسارے پر قابوپانے اور ٹارگٹڈ سبسڈی سے متعلق کیئے گئے اہم فیصلوں سے آگاہ کیا۔ آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ وزیراعظم نواز شریف نے پانچ سوارب روپے سے زیادہ کے سرکولر ڈیٹ کے خاتمے اور توانائی بحران کو حل کرنے کے لئے ٹھوس منصوبہ بندی کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے وفد نے حکومت کی طرف سے نئے مالی سال کے بجٹ میں کیئے گئے اقدامات کو حقیقت پسندانہ قرار دیا۔ وفد نے حکومت پاکستان کو تجویز دی کہ پالیسی لیول مذاکرات کے لئے صوبوں کو بھی مشاورت کے عمل میں شامل کیا جائے۔ آئی ایم ایف کا وفد کل لاہور جبکہ جمعہ کو کراچی کا دورہ کرے گا جس کے بعد وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان اسلام آباد میں پالیسی لیول کے مذاکرات ہونگے۔ وزارت خزانہ کے زرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے تین سے پانچ ارب ڈالر کا نیا قرضہ لینے سے متعلق کوئی بھی فیصلہ آئندہ چند روز میں کرلیا جائے گا۔ آئی ایم ایف کی ٹیم ستایئس جون تک پاکستان میں قیام کرے گی۔

تبصرے بند ہیں.