پارلیمانی اختیارات میں مداخلت اچھی روایت نہیں، اعظم نذیر تارڑ

ن لیگی رہنما اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پارلیمان کے اختیارات میں بار بار مداخلت اچھی روایت نہیں، یہ اداروں کو مضبوط نہیں کمزور کرتی ہے۔سابق وفاقی وزیر اور ن لیگی رہنما اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئین نے نظام کو چلانے کیلئے ایک طریقہ وضع کیا ہے، عدالت کا کام کیسز کا فیصلہ کرنا ہے، لوگوں کو انصاف فراہم کرنا ہے، آئین کہتا ہے کہ آپ اپنی مرضی کا وکیل رکھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کل پارلیمان تحلیل ہوا اور اس کے بعدیہ فیصلہ جاری کیا گیا، اس فیصلے پر ریویو کی آپشن بالکل ہے، 30دن کے اندر اندر ریویو فائل کرسکتے ہیں۔اعظم نذیر تارڑ کاکہنا تھا کہ دوسری آپشن یہ ہے کہ آنے والی اسمبلی اس پر دوبارہ قانون سازی کا سوچے۔ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے کیسز کا معاملہ اس سے بالکل الگ ہے، سیاست میں حصہ لینا بنیادی حق ہے، الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد نااہلی کی سزا پانچ سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 62 کے تحت سزا پر نااہلی کی زیادہ سے زیادہ مدت 5 سال ہوگی، نوازشریف اور دیگر لوگ جن کو 3/184 کے کیسز میں تاحیات نااہل کیا گیا تھا وہ الیکشن ایکٹ 232 کے تحت 5 سال بعد اہل ہوچکے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.