ٹیبل ٹینس کی گیند سے ،”دوسرا“شروع کیا تھا : ثقلین مشتا

دوسرا کے موجد ثقلین مشتاق کا کہنا ہے کہ پہلے ہی ٹیسٹ میں پہلی وکٹ دوسرا کے ذریعے حاصل کی تھی۔ خواہش تھی کہ کوئی ایسی گیند کروں جو دوسروں سے ہٹ کر ہو ، اور اس میں کامیاب ہو گیا۔ 

لاہور (نیٹ نیوز) برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سابق سپنر ثقلین مشتاق نے بتایا کہ اپنے گھر واقع قلعہ گجر سنگھ لاہور کی چھت پر کرکٹ کھیلنے کے دوران یہی سوچ رہتی تھی کہ کوئی ایسا کام کروں جو اس سے پہلے کسی نے بھی نہ کیا ہو۔ گھر کی چھت پر ٹیبل ٹینس کی گیند سے کرکٹ کھیلتا تھا جس پر میں ٹیپ چڑھا دیتا تھا اور گھنٹوں پریکٹس کرتا رہتا تھا۔ ثقلین کا کہنا تھا کہ ایک دن میں نے ایک گیند کی جو آف سپن ہونے کے بجائے دوسری طرف مڑ گئی۔ مجھے وہ اچھی لگی اور میں نے سوچا کیوں نہ اس پر مہارت حاصل کی جائے۔ میں نے اسے ٹینس بال پر آزمایا لیکن کرکٹ کی سرخ گیند پر اس میں مہارت حاصل کرنے میں مجھے کچھ وقت لگا کیونکہ وہ عام گیندوں سے بہت سخت تھی۔ اس سوال پر کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں دوسرا پہلی بار کب استعمال کیا ، ثقلین نے بتایا کہ پہلے ہی ٹیسٹ میں اس کا استعمال کیا تھا اور میری پہلی ٹیسٹ وکٹ سری لنکا کے ہتھورو سنگھے کی تھی وہ دوسرا ہی پر آوٹ ہوئے تھے۔ ثقلین اپنی اس مخصوص گیند کو موثر ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا سہرا سابق وکٹ کیپر معین خان کے سر باندھتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ میں نے 18 سال کے نوجوان کی حیثیت سے انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم رکھا تھا میرے پاس ایک ہنر موجود تھا لیکن اسے کس طرح استعمال کرنا ہے اس کی سمجھ بوجھ نہیں تھی۔ اس موقعے پر معین خان نے میری رہنمائی کی اور سمجھایا کہ مجھے اس گیند کا استعمال کب اور کیسے کرنا ہے۔ –

تبصرے بند ہیں.