وکی لیکس کو خفیہ معلومات کی فراہمی، امریکی عدالت نے فوجی کو مجرم قرار دیدیا

امریکہ کی ایک عدالت نے وکی لیکس کو خفیہ معلومات فراہم کرنے والے امریکی فوجی بریڈلی میننگ کو مجرم قرار دے دیا۔جرم ثابت ہونے پر 136 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔جولیا اسانج نے عدالتی فیصلے پر مذمت کا اظہار کر دیا۔وکی لیکس کو خفیہ راز افشاں کرنے کے 3سال بعد ریاست میری لینڈ کی ایک فوجی عدالت نے بریڈلی میننگ پر جاسوسی سمیت 19 الزامات میں قصور وار ٹھہرالی۔ تاہم ان پر دشمن کو مدد فراہم کرنے کا سنگین الزام ثابت نہیں ہو سکا۔ بریڈلی پر چوری اور کمپیوٹر فراڈ سمیت 21 الزامات عائد کئے گئے تھے۔عدالت کے باہرسینکڑوں افراد نے میننگ کے حق میں مظاہرہ کیا۔ وکی لیکس کے بانی جولیا اسانج نے بھی میننگ کے خلاف عدالتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔خفیہ معلومات کے تجزیہ کار کے طور پر امریکی فوج میں کام کرنے والے میننگ نے مبینہ طور پر وکی لیکس کو امریکی حکومت کی ہزاروں سفارتی اور فوجی دستاویزات فراہم کی تھیں جن کی اشاعت سے دنیا بھر میں سنسنی پھیل گئی تھی۔

تبصرے بند ہیں.